منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

کیا آپ کا بچہ بھی روزانہ اسکرینز دیکھتے دن گزارتا ہے؟

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

سین ڈیاگو(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ کا بچہ بھی روزانہ اسکرینز دیکھتے دن گزارتا ہے؟ آج کل بچے باہر کھیل کود کرنے کے بجائے ٹی دیکھنے یا موبائل فونز پر موجود گیمز کھیلنے کے زیادہ شوقین نظر آتے ہیں، اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ تقریباً ہر بچے کے ہاتھ میں اسمارٹ فون موجود ہوتا ہے۔

اور اسکرینز دیکھنے کے شوق میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ تاہم اب والدین کو ایک نئی تحقیق میں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بہتری کے لیے ان کا اسکرینز دیکھنے کے وقت میں کمی کریں۔ سین ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہوئی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ گیمنگ، اسمارٹ فونز یا ٹی وی دیکھنے سے کم عمری یعنی 2 سال سے ہی بچوں کو ذہنی بےچینی اور ڈپریشن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ محققین کے مطابق اگر کوئی بچہ روزانہ ایک گھنٹے بھی اسکرینز دیکھنے کا عادی ہو تو ایسا ہوسکتا ہے کہ اس کا خود پر قابو کرنا، اپنے کام وقت ہر ختم کرنا یا تجسس کی کمی دیکھنے میں آسکتی ہے اسمارٹ فونز کی روشنی بینائی کے لیے خطرناک جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ وہ بچے جو روزانہ بہت زیادہ دیر تک اسکرینز کے سامنے وقت گزارتے ہیں انہیں بہت تیزی سے غصہ آتا ہے، کیوں کہ ان میں خود پر کنٹرول کرنے کی کیفیت کم ہوتی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے کئی مسائل کا سامنا بھی بچوں کو کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے مستقبل میں انہیں کئی ذہنی بیماریوں سے گزرنا پڑے۔ کیا والدین بچوں کے ذہنی مسائل نظر انداز کر رہے ہیں؟ یاد رہے کہ گزشتہ سال کامن سینس میڈیا آرگنائیزیشن کی جانب سے کیے جانے والے سروے سے پتہ چلا تھا کہ امریکا بھر میں کم عمر بچوں میں 2013 کے بعد اسمارٹ موبائل یا دیگر اسمارٹ آلات استعمال کرنے میں دگنا اضافہ ہوا تھا۔ سروے کے مطابق 2013 تک 8 سال یا اس سے بڑی عمر کے بچے یومیہ 15 منٹ تک اسمارٹ موبائل یا دیگر ڈیوائسز استعمال کرتے تھے، لیکن اب وہ یومیہ 48 منٹ تک اسمارٹ ڈیوائسز استعمال کر رہے ہیں۔ آپ کا بچہ روزانہ کتنی دیر اسکرینز کے سامنے وقت گزارتا ہے؟ کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…