جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

کیا آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟

datetime 21  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ رات کو دیر تک جاگنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت موٹاپے کا شکار بنانے کے لیے کافی ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ امریکا کی نارتھ ویسٹرن میڈیسین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت مند فرد کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے مگر نوجوانوں میں رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں نیند کی کمی کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

رات گئے تک جاگنا فائدہ مند یا نقصان دہ؟ تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے نتیجے میں لوگ ایسی غذائیں کھانے لگتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی بلکہ موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ اسی طرح نیند کی کمی چڑچڑا پن، ذہنی توجہ مرکوز نہ کرنے اور ڈپریشن کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ تاہم محققین کا کہنا تھا کہ رات گئے سونے سے جسم میں کورٹیسول نامی ہارمونز کی سطح بڑھتی ہے جو کہ جسمانی وزن میں اضافے کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات گئے تک جاگنے اور 8 بجے کے بعد کھانا بھی موٹاپے کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ رات کا کھانا بھی کافی تاخیر سے کھاتے ہیں، جبکہ ایسے لوگ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ پسند نہیں کرتے بلکہ جنک فوڈ اور سوڈا جیسے مشروبات کے شوقین ہوتے ہیں۔ ایک عادت جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے اس تحقیق کے دوران 50 سے زائد رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 23 رات گئے تک جاگنے کے عادی تھے۔ رات گئے تک جاگنے والے عام طور پر صبح پونے 4 بجے تک سونے اور صبح پونے 11 بجے تک جاگنے کے عادی تھے، یعنی ناشتہ دوپہر میں، کھانا سہ پہر میں جبکہ رات کا کھانا 10 بجے کے بعد کھاتے تھے۔ محققین نے بتایا کہ کھانے اور سونے کے اوقات جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…