جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مچھر سے دنیا بھر میں ایک اور خطرناک وائرس پھیلنے کا انکشاف۔۔ ماہرین نے خبر دار کر دیا!!

datetime 26  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کے سائنسدانوں کی جانب سے یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں پھیلنے والا ’سپر ملیریا‘ ایک عالمی خطرہ ہے۔اس خطرناک طرز کے ملیریا کے جراثیم کو عام انسدادِ ملیریا ادویات سے مارا نہیں جا سکتا۔

واضح رہے کہ ملیریا کی یہ قسم کمبوڈیا میں پائی گئی تھی اور اب وہ تھائی لینڈ، لاؤس، اور جنوبی ویتنام میں پھیل چکی ہے۔بینکاک میں اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس قسم کے ملیریا کا اصل خطرہ یہ ہے کہ اس کا علاج کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ٹیم کے سربراہ پروفیسر ڈونڈروپ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہمارے خیال میں یہ ایک سنگین خطرہ ہے۔ اس کا اتنی تیزی سے پھیلنا بھی پریشان کن ہے۔ ہمیں ڈر ہے کہ کہیں افریقہ نہ پہنچ جائے۔‘جریدے لانسٹ انفیکشنز ڈیزیزز میں شائع کردہ ایک خط میں محققین نے ایک حالیہ پیش رفت کے بارے میں بتایا ہے کہ بظاہر ملیریا کی یہ قسم اب ادویات کا مقابلہ کرنے لگی ہے۔ہر سال دنیا بھر میں 212 ملین لوگ ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ بیماری ایک ایسے جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ عموماً خون چوسنے والے مچھروں سے پھیلتا ہے۔ ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد ملیریا کی ایسی قسم سے ہلاک ہوتے ہیں جس پر ادویات کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ اس بارے کچھ نہ کیا گیا تو 2050 تک یہ تعداد دسیوں لاکھوں تک پہنچ جائے گی۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…