مچھر سے دنیا بھر میں ایک اور خطرناک وائرس پھیلنے کا انکشاف۔۔ ماہرین نے خبر دار کر دیا!!

26  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کے سائنسدانوں کی جانب سے یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں پھیلنے والا ’سپر ملیریا‘ ایک عالمی خطرہ ہے۔اس خطرناک طرز کے ملیریا کے جراثیم کو عام انسدادِ ملیریا ادویات سے مارا نہیں جا سکتا۔

واضح رہے کہ ملیریا کی یہ قسم کمبوڈیا میں پائی گئی تھی اور اب وہ تھائی لینڈ، لاؤس، اور جنوبی ویتنام میں پھیل چکی ہے۔بینکاک میں اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس قسم کے ملیریا کا اصل خطرہ یہ ہے کہ اس کا علاج کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ٹیم کے سربراہ پروفیسر ڈونڈروپ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہمارے خیال میں یہ ایک سنگین خطرہ ہے۔ اس کا اتنی تیزی سے پھیلنا بھی پریشان کن ہے۔ ہمیں ڈر ہے کہ کہیں افریقہ نہ پہنچ جائے۔‘جریدے لانسٹ انفیکشنز ڈیزیزز میں شائع کردہ ایک خط میں محققین نے ایک حالیہ پیش رفت کے بارے میں بتایا ہے کہ بظاہر ملیریا کی یہ قسم اب ادویات کا مقابلہ کرنے لگی ہے۔ہر سال دنیا بھر میں 212 ملین لوگ ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ بیماری ایک ایسے جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ عموماً خون چوسنے والے مچھروں سے پھیلتا ہے۔ ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد ملیریا کی ایسی قسم سے ہلاک ہوتے ہیں جس پر ادویات کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ اس بارے کچھ نہ کیا گیا تو 2050 تک یہ تعداد دسیوں لاکھوں تک پہنچ جائے گی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…