جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

مچھر سے دنیا بھر میں ایک اور خطرناک وائرس پھیلنے کا انکشاف۔۔ ماہرین نے خبر دار کر دیا!!

datetime 26  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کے سائنسدانوں کی جانب سے یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں پھیلنے والا ’سپر ملیریا‘ ایک عالمی خطرہ ہے۔اس خطرناک طرز کے ملیریا کے جراثیم کو عام انسدادِ ملیریا ادویات سے مارا نہیں جا سکتا۔

واضح رہے کہ ملیریا کی یہ قسم کمبوڈیا میں پائی گئی تھی اور اب وہ تھائی لینڈ، لاؤس، اور جنوبی ویتنام میں پھیل چکی ہے۔بینکاک میں اوکسفرڈ میڈیسن ریسرچ یونٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس قسم کے ملیریا کا اصل خطرہ یہ ہے کہ اس کا علاج کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ٹیم کے سربراہ پروفیسر ڈونڈروپ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہمارے خیال میں یہ ایک سنگین خطرہ ہے۔ اس کا اتنی تیزی سے پھیلنا بھی پریشان کن ہے۔ ہمیں ڈر ہے کہ کہیں افریقہ نہ پہنچ جائے۔‘جریدے لانسٹ انفیکشنز ڈیزیزز میں شائع کردہ ایک خط میں محققین نے ایک حالیہ پیش رفت کے بارے میں بتایا ہے کہ بظاہر ملیریا کی یہ قسم اب ادویات کا مقابلہ کرنے لگی ہے۔ہر سال دنیا بھر میں 212 ملین لوگ ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ بیماری ایک ایسے جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ عموماً خون چوسنے والے مچھروں سے پھیلتا ہے۔ ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد ملیریا کی ایسی قسم سے ہلاک ہوتے ہیں جس پر ادویات کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ اس بارے کچھ نہ کیا گیا تو 2050 تک یہ تعداد دسیوں لاکھوں تک پہنچ جائے گی۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…