اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دہشتگرد صرف دھماکہ کرنے والا نہیں ہوتابلکہ ملاوٹ کرنے والابھی بڑادہشتگردہوتاہے اورملاوٹ کی وجہ سے پاکستانی شہری کئی موذی امراض میں مبتلاہیں لیکن لالچ کی وجہ سے ملاوٹ مافیاتمام حدیں پارکرچکاہے ۔ایک نجی ٹی وی کی جاری کردہ ویڈیوکے مطابق نمک کی مقدارکوزیادہ کرنے کےلئے چونے اورپتھرکوپیس کراستعمال کیاجاتاہے ،لہسن کاوزن بڑھانے کےلئے اس
کوتیزاب سے دھویاجاتاہے ،آٹے میں میدے کواستعمال کیاجاتاہے جبکہ چنے کے چھلکوں سے چائے کی پتی تیارکی جاتی ہے ،اسی طرح میدے کی مقداربڑھانے کےلئے سنگھاڑے کاپائوڈرملایاجاتاہے ،مرچوں میں چوکرجبکہ ہلدی میں میدہ ملاکرفروخت کیاجارہاہے ،اسی طرح ٹماٹرکی کیچ اپ بنانےکےلئے ٹماٹروں کے بجائے آلو،کدو،اخروٹ اوررنگ کااستعمال کیاجاتاہے ،مردہ جانوروں کی چربی سے گھی بنایاجارہاہے،پھلوں کومیٹھاکرنے کےلئے سکرین کے انجکشن لگائے جاتے ہیں ،گوشت کاوزن بڑھانے کےلئے ذبیحہ کی شہہ رگ میں پانی کااستعمال عام ہے ، شہریوں کوتازہ اورفوری طورپرسبزیاں فراہم کرنے کےلئے آکسی ٹوکسن انجکشنزکااستعمال عام ہے ،مینگوجوس جوکہ عوام کوپیلایاجارہاہے دراصل یہ بلیوں کوپلایاجانے والاجوس (وکس )ہے ،مردہ جانوروں کے گوشت کومٹن اوربیف ظاہرکرکے فروخت کیاجارہاہے ۔اسی طرح جعلی دودھ کے لئے ایسے کیمکلزاستعمال کئے جارہے ہیں جوکہ اگرحیوانوں پربھی استعمال کیے جائیں توان کی جلدموت ہوجاتی ہے لیکن جعلی دودھ کوگاڑھاکرنے کےلئے ایسے کیمکلزعام طورپراستعمال کئے جارہے ہیں کہ ان سے دودھ تازہ اورگاڑھادکھائی دیتاہے ،یہ سب چیزیں کسی اورملک میں نہیں بلکہ ہمارے اپنے ہم وطن صرف زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانے کے چکرمیں کررہے ہیں اورآئے روزان کی ملاوٹ شدہ اشیاکے استعمال سے شہری موذی امراض کاشکارہورہے ہیں ۔