اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ماہرین صحت کے مطابق اگر آپ وزن کم کررہے ہیں تو غذائی احتیاط اور ورزش کے ساتھ اس میں مراقبے کو بھی شامل کرلیں تو فوری اور بہتر نتائج ثابت ہوسکتے ہیں۔ وزن کم کرنے والے خواتین و حضرات اگر دماغی تصویر، یوگا کے آسن اور سانس کی مشقیں اور تصوراتی تھراپی کریں تو اس سے وزن تیزی سے کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ مائنڈ فل نیس کی مشقوں سے دماغ کا وہ حصہ سرگرم ہوتا ہے جو بار بار کھانے کا تقاضہ کرتا ہے اور جب اس کی مشق چند بچوں پر کرائی گئی تو اس کے مو ¿ثر اثرات سامنے آئے۔ایک امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے مراقبہ موٹاپے کو 50 فیصد دور بھگاتا ہے، ان مراقبوں میں عام مراقبہ، یوگا، چی کونگ اور تائی چی وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جو لوگ موٹے نہیں ہیں لیکن یہ مشقیں کرتے ہیں ان میں موٹاپے کے اثرات دیر سے آتے ہیں۔ سال 2015 میں امریکا میں اورلینڈو ہیلتھ نامی ایک ادارے نے ایک ہزار افراد کو مطالعے میں شامل کرکے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اگر نفسیاتی اور جذباتی صحت بہتر ہوں تو وزن کو بہتر انداز میں قابو کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح کورنیل یونیورسٹی نے اپنا ایک مطالعہ شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بعض افراد کھانا دلچسپی سے کھاتے ہیں اور بے فکر ہوکر اپنی غذا لیتے ہیں لیکن اپنے جسم کے اندر کی آواز بھی سنتے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ اپنے جذبات اور احساسات کو بہت سمجھتے ہیں ان کے بدن میں چربی جمع نہیں ہوتی.