جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کھڈیاں وگردونواح میں مصنوعی دودھ کی فروخت کاکاروبارعروج پر

datetime 17  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

>کھڈیاں خاص(این این آئی)کھڈیاں وگردونواح میں مصنوعی دودھ کی فروخت کاکاروبارعروج پر ہے،چندروپے کی خاطر مضرصحت دودھ فروخت کرکے انسانی جانوں سے کھیلاجارہاہے زہریلے دودھ کے استعمال سے کئی مہلک بیماریاں پھیل سکتی ہیں

یہ خاموش زہردودھ شہربھرکے علاوہ دوسرے بڑے شہروں میں بھی سپلائی کیاجاتاہے بتایاگیاہے کہ یہ مصنوعی دودھ بنانے کی فیکٹریاں مختلف علاقوں میں ڈیریوں کے نام سے معروف کی جاتی ہیں اورباہردودھ کوٹھنڈا کرنے کیلئے چلر کانام دیاتاہے جبکہ اصل میں اندر مضرصحت دودھ بنایاجاتاہے جس میں سرف،یوریاکھاد،میٹھاسودا اورکوکنگ آئل کے علاوہ کارمولین استعمال کی جاتی ہے جوکہ مردہ جسم کومحفوظ رکھنے کرنے کیلئے بھی استعمال کی جاتی ہے وہ اس مصنوعی دودھ میں ڈال کرپیداوار میں اضافہ کیاجاتاہے مزے کی بات یہ ہے کہ ان کمیکلز کے استعمال سے دودھ پرملائی بھی زیادہ آتی ہے اورجتنی بارمرضی گرم کریں زیادہ بالائی آئے گی اس زہریلے دودھ کے استعمال سے بچوں کی صحت پرزیادہ اثرہوتاہے جس سے جلدی امراض جنم لیتے ہیں اس حوالہ سے انتظامیہ کی کوششیں قابل تحسین ہیں لیکن یہ کارروبار انتا وسیع ہوچکاہے کہ کہیں نہ کہیں یہ دودھ پیدا کرکے شہروں میں سپلائی کیاتاہے مختلف تنظیموں نے متعلقہ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس گھناؤنے کاروبار کوروکنے کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جوہراضلاع میں دودھ کوچیک کرکے فروخت ہونے دیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…