اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین نے ’’کوموڈو ڈریگن‘‘ کے خون میں ایسے 48 پروٹین دریافت کرلیے جو انتہائی سخت جان قسم کے بیکٹیریا تک کو ہلاک کرسکتے ہیں۔ کموڈو ڈریگن کو ہر وقت انتہائی خطرناک قسم کے بیکٹیریا کا سامنا رہتا ہے یہاں تک کہ
اس کے منہ میں بھی 50 اقسام کے جرثومے دریافت کیے جاچکے ہیں جو کسی بھی دوسرے جانور کو ہلاک کرنے کے لیے کافی ہیں لیکن کوموڈو ڈریگن کو ان سے کوئی نقصان نہیں ہوتا اور وہ صحت مند رہتی ہے۔کموڈو ڈریگن کو دنیا کی سب سے بڑی چھپکلی کا اعزاز حاصل ہے جس کے بارے میں ماہرین کو اندازہ تھا کہ شاید اس کے خون میں ایسا کوئی مادہ ہوتا ہے جو اسے مسلسل اتنی بڑی تعداد میں خطرناک جرثوموں کی موجودگی کے باوجود بھی مکمل طور پر محفوظ رکھتا ہے۔ کموڈو ڈریگنز کے خون کے نمونے حاصل کیے اور تجربہ گاہ میں جائزہ لیا کہ ان میں ایسے کونسے مرکبات ہیں جو بیکٹیریا کو ہلاک کرنے کی خصوصی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تفصیلی تجزیئے کے دوران کموڈو ڈریگن کے خون میں ایسے 48 پروٹین دریافت کیے جو جراثیم کش خصوصیات رکھتے تھے۔ پیٹری ڈش میں رکھے گئے تقریباً ہر قسم کے جرثوموں کو ان پروٹینز نے بڑی سہولت سے ہلاک کردیا جب کہ ان میں وہ بیکٹیریا بھی شامل تھے جن پر کوئی اینٹی بایوٹک دوا بھی اثر نہیں کرتی۔ یہ پروٹین چونکہ ایک طویل عرصے میں قدرتی ارتقائی عمل سے گزرنے کے بعد جراثیم کو ہلاک کرنے کے قابل ہوئے ہیں اس لیے اگر انہیں استعمال کرکے کوئی نئی جراثیم کش دوا تیار کرلی جائے تو وہ نہ صرف زیادہ مؤثر ہوگی بلکہ جرثومے بھی اس کے خلاف آسانی سے مزاحمت پیدا نہیں کرپائیں گے۔