کراچی(این این آئی)ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کینسر کے علاج کیلئے مارکیٹ میں آنے والی نئی دوائوں سے مریض کی زندگی کے امکانات بڑھ رہے ہیں لیکن ان دوائوں کے درمیان پائے جانے والے مقابلے کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں کمی نہیں آ رہی اور مریض کیلئے ان کا سالانہ خرچہ تقریبا ڈھائی لاکھ ڈالرز کے قریب ہے۔کینسر کے علاج کیلئے برسٹل مائرز اسکئب کمپنی،
مرکاینڈ کمپنیاورروش ہولڈنگاے جی کے درمیان مقابلے کی وجہ سے ہی کینسر کا علاج سامنے ا ٓ رہا ہے اور 2005 سے 2015 کے درمیان کینسر کے علاج کیلئے کئی دوائیں سامنے آ چکی ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2022 تک کینسر کے علاج کیلئے عالمی سطح پر دوائوں کی مارکیٹ 8 اعشاریہ 75ارب ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔ 2015 میں اس کاروبار کی حد 9 اعشاریہ 16ارب ڈالرز تھی۔