اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گہری سانس لینا تناؤ کے شکار ذہن اور جسم کو پرسکون بنانے کے لیے بہترین طریقہ ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور کیلیفورنیا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے دوران 175 دماغی خلیات کی شناخت کی گئی جو کہ سانس اور ذہن کو پرسکون بنانے کا درمیان تعلق کا باعث ہیں۔صدیوں سے یوگا کی تعلیمات میں کہا جارہا ہے کہ سانس کو کنٹرول کرنا ذہن پرسکون بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے
اور چند گہری سانسیں غصے کو کم کرتی ہیں مگر اب اس کی سائنسی وضاحت تلاش کرلی گئی ہے۔تحقیق کے مطابق سست روی سے گہری سانس لینا مزاج میں تبدیلی لانا کا باعث بنتی ہے۔تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اگر سانسوں کی رفتار میں کمی بیشی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو درست طریقہ کار جاننا چاہئے، ورنہ کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔یہ دماغی خلیات جو سکون، توجہ، جوش اور ذہنی تشویش کا باعث ہوتے ہیں، وہ جماہی، نیند، ہنسنے اور دیگر کیفیات کے درمیان فرق پہچان سکتے ہیں۔