اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کوئنز لینڈ: فالج سے دماغ میں خون اور آکسیجن کم ہونے سے دماغی خلیات تیزی سے تباہ ہونے لگتے ہیں اور اس سے مریض کی موت اور عمر بھر کی معذوری کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے تاہم مکڑی کا زہر اس کیفیت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ کے سائنسدانوں نے فنل ویب اسپائیڈر کے زہر سے Hi1a پیپٹائیڈ نکالا ہے جو فالج کی صورت میں دماغ کو مزید متاثر ہونے سے روک سکتا ہے۔ یہ تحقیقات پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسس میں شائع ہوئی ہیں۔ صرف امریکا میں ہی ہر سال 8 لاکھ افراد کو فالج لاحق ہوتا ہے جن میں سے 6 لاکھ افراد کو پہلی مرتبہ اس کے شکار ہوتے ہیں، ان میں سے 65 سال سے زائد کے افراد کی نصف تعداد اپاہج اور معذور ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ شدید جسمانی کمزوری محسوس ہوتی ہے جس کی وجہ دماغی خلیات کا متاثر ہونا بھی ہے۔ فی الحال اب تک کوئی دوا اس کا تدارک نہیں کرسکتی۔ایچ آئی ون اے پیپٹائیڈ دماغ میں تیزاب سے وابستہ چینل آئی اے کو روکتا ہے۔ یہ چینل فالج کے بعد دماغ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ ماہرین نے فالج زدہ چوہے کو ایچ آئی ون اے کی تھوڑی سی مقدار دی تو اس سے چوہوں کے دماغ کے وہ خلیات محفوظ رہے جو دماغی اور حرکتی افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔اسی طرح یہ پیپٹائیڈ دماغ میں آکسیجن کی کمی کو بھی نہیں ہونے دیتا کیونکہ اس سے دماغی خلیات تیزی سے مرنے لگتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے انسانوں کی جان بچانے اور انہیں مکمل معذوری سے بچایا جاسکے گا کیونکہ اس کے تجربات سے بہت حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔