جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ذہنی طور پر مضبوط افراد کی 11 عادتیں

datetime 14  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ذہنی طور پر مضبوط افراد عام طور پر اپنے جذبات کا اظہار اس انداز میں نہیں کرتے جیسے ہم یا آپ کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی مضبوطی کو تشکیل دینا تین نکاتی حکمت عملی ہے یعنی اپنے خیالات، رویے اور جذبات کو کنٹرول کرنا۔یہاں ایسی چند ایسی چیزوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جو ذہنی طور پر مضبوط افراد نہیں کرتے۔
وہ خود سے معذرت پر وقت ضائع نہیں کرتے
خودترسی تباہ کن اور منفی جذبات کو پیدا کرتی ہے۔ خودترسی کو شکرگزاری کے احساس سے ختم کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔
وہ اپنی طاقت پر گرفت مضبوط رکھتے ہیں
یعنی اپنے لیے اٹھ کھڑے ہو، اہنے مقاصد کو سمجھیں اور اس کے لیے کام کریں۔
وہ تبدیلی سے گھبراتے نہیں
نئی چیزیں یا تجربات خوفزدہ تو کرسکتے ہیں مگر ان سے گھبرانا ترقی کے راستے بند کردیتا ہے اور دیگر افراد آپ کو پیچھے چھوڑ جاتے ہیں۔
وہ ان چیزوں کے بارے میں نہیں سوچتے جو ان کے کنٹرول میں نہ ہو
درحقیقت ہر چیز کو کنٹرول میں لینے کی کوشش کرینا ذہنی بے چینی کا باعث بنتا ہے اس کے برعکس کیا کچھ کرسکتے ہیں اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
وہ دوسروں کو مطمئن ہونے یا نہ ہونے کی پروا نہیں کرتے
اگر آپ دیگر افراد کے خیالات کی بنیاد پر خود کو جج کرنا چھوڑ دیں تو زیادہ مضبوط اور بااعتماد ہوسکتے ہیں۔
وہ ماضی میں کھو کر وقت صرف نہیں کرتے
اس سے کچھ بھی حل نہیں ہوتا بلکہ ڈپریشن کی جانب راستہ کھل جاتا ہے، اس کی بجائے حال سے لطف اٹھائیں اور مستقبل کا منصوبہ بنائیں۔
وہ ایک ہی غلطی بار بار نہیں کرتے
اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کریں اور غور فکر سے کوئی منصوبہ تحریر کریں تاکہ مستقبل میں وہی غلطی دوبارہ نہ ہو۔
وہ دیگر افراد کی کامیابی سے حسد نہیں کرتے
اگر آپ کامیاب بھی ہوجائیں اور ہمیشہ دوسروں کی کامیابیوں سے موزانہ کرتے رہیں تو حقیقی خوشی حاصل نہیں ہوتی۔
وہ پہلی ناکامی پر کبھی ہار نہیں مانتے
کامیابی فوری نہیں ملتی اور ناکامی ہمیشہ ایک رکاوٹ ثابت ہوتی ہے جس کو عبور کرنا ہوتا ہے۔
وہ تنہا وقت گزارنے سے خوفزدہ نہیں ہوتے
تنہائی آپ کو ترقی پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں تخلیقی اور دیگر صلاحیتوں کو بھی تقویت ملتی ہے۔
وہ فوری نتائج کی توقع نہیں کرتے
اپنے طویل المعیاد مقاصد کے لیے بلاتکان کام کرنا، اپنی پیشرفت کا جائزہ لینا اور بڑے منظرنامے کو دیکھنا زیادہ اہم ہوتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…