اسلام آباد(نیوزڈیسک) ذہانت قدرت کی عظیم نعمت ہے اور قدرت نے اس کا دارومدار صرف جینز پر نہیں رکھا بلکہ حاملہ ماﺅں کی خوراک کا بھی اس پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ سکاٹ لینڈ میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بچوں کی ذہانت کے لئے ضروری ہے کہ ان کی مائیں حمل کے دوران مچھلی، دودھ اور پنیر جیسی غذائیں استعمال کریں تاکہ بچے کے دماغ کی نشوونما درست طور پر ہوسکے۔ گلاسگو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ہزار سے زائد خواتین پر تحقیق کے بعد معلوم کیا ہے کہ جن خوتین کی خوراک میں آئیوڈین فراہم کرنے والی غذاﺅں کی کمی تھی ان کے بچوں کی ذہانت اوسط سے کم تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ کی نشوونما کے لئے آئیوڈین ایک بنیادی جزو ہے جو کہ تھائیرائیڈ ہارمون کی افزائش میں مدد دیتا ہے اور اس کی کمی کی وجہ سے دماغ اور عصبی نظام کمزور رہ جاتا ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کے بچوں کی ذہنی صحت کے لئے بہت ضروری ہے کہ یہ خواتین سمندری مچھلی، دودھ اور پنیر جیسی غذائیں استعمال کریں۔ اگرچہ بعض ممالک میں نمک میں آئیوڈین شامل کیا جاتا ہے لیکن اس کی افادیت کے بارے میں اتفاق رائے نہیں پایا جاتا۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق روزانہ خوراک میں 250 مائیکروگرام آئیوڈین شامل ہونا چاہیے۔