اسلام آباد(نیوزڈیسک )عموماًمردوں کی عمر خواتین کی نسبت 4سے 5سال کم ہوتی ہے، مگر کیوں؟ ایک نئی تحقیق نے اس سوال کا جواب دے دیا ہے۔ تحقیق نے دنیا کے اس تاثر کو بھی غلط ثابت کر دیا ہے کہ مرد خواتین کی نسبت مضبوط ہوتے ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مردبیماریوں کے معاملے میں خواتین کی نسبت زیادہ کمزور واقع ہوئے ہیں اور اس کی وجہ مردوں کو ماں کی طرف سے وراثت میں ملنے والا ناقص ڈی این اے ہے۔ماں کی طرف سے آنے والے نامکمل ڈی این اے کی وجہ سے مرد دل، دماغ، اعصاب اور قوت تولیدکی بیماریوں میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں اور ان میں جسمانی توانائی بھی کم ہوتی ہے۔اسی ڈی این اے کی وجہ سے لاحق ہونے والی بیماریوں کے باعث مردوں کی عمر عورتوں کی نسبت کم ہوتی ہے اور وہ جلدی انتقال کر جاتے ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہی ڈی این اے خواتین کے لیے خطرناک نہیں ہوتابلکہ الٹا ان کو فائدہ دیتا ہے کیونکہ یہ ان کی جسمانی ضرورتوں کے عین مطابق ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف اوٹاگو ، نیوزی لینڈکے سائنسدان نیل جیمیل کا کہنا ہے کہ مردوں کو اس کا الزام اپنی ما?ں کو دینا چاہیے کہ وہ خواتین کی نسبت زیادہ بیمار ہوتے ہیں اور جلد مر جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مردوں کی کمزوری کی وجہ ماں کی طرف سے آنے والے ڈی این اے میں موجود ”مائٹوکونڈریا“ ہیں جنہیں چھوٹی چھوٹی بیٹریاں بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس سے ہمارے جسم کے خلیات ، بالخصوص دل، دماغ اور مسلز کو توانائی ملتی ہے۔مردوں میں یہ مائٹوکونڈریا ناقص حالت میں آتے ہیں۔عام طور پر ماں اور باپ دونوں کی طرف سے پیدا ہونے والے بچے میں جینز منتقل ہوتے ہیں اور ضرررساں جینز کئی نسلیں گزرنے پر ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کے حامل بچے ہمیشہ کم عمر میں ہی وفات پا جاتے ہیں، اس طرح وہ جینزاگلی نسل کو منتقل نہیں ہو پاتے لیکن مائٹو کونڈریا ایک ایسا جین ہے جو خواتین کے ذریعے اگلی نسلوں تک منتقل ہوتا رہتا ہے۔ماں یہ جین اپنے بیٹوں اور بیٹیوں دونوں میں منتقل کرتی ہے لیکن یہ صرف اس کی بیٹیوں کے ذریعے اگلی نسل میں منتقل ہوتا ہے۔