ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

روازانہ ایک گھنٹہ ڈرائیو کر نے سے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ؟ اہم خبر آ گئی

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کے اس تیز رفتا ر دور میں پیدل چلنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، زیادہ سے زیادہ گاڑی اور کم از کم موٹر سائیکل تو ہر کسی کے پاس ہی موجود ہے ۔ ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گھنٹہ گاڑی ڈرائیو کرنے والوں کاوزن 15منٹ سے کم گاڑی ڈرائیو کرنے والوں کی نسبت 2.3کلوگرام زیادہ ہو جاتا ہے۔آسٹریلین کیتھولک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق ایک گھنٹے سے زیادہ گاڑی چلانے والوں کی کمر کے گرد بھی ڈیڑھ سینٹی میٹر سے زائد خطرناک چربی جمع ہو جاتی ہے جس سے ان کی قبل از وقت موت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے افراد صحت کے تباہ کن مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں جن میں ذیابیطس اور دل کی بیماریاں سرفہرست ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق طویل ڈرائیونگ سے خواتین کی نسبت مرد زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ وہ خواتین کی نسبت کہیں زیادہ ڈرائیونگ کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے 2ہزار 800مردوخواتین کی گاڑی چلانے کی عادات ، ان کے باڈی ماس انڈیکس، ان کی کمر کے قطر، پلازمہ گلوکوز اور ان میں شوگر اور دل کی بیماریوں کی علامات کا معائنہ اور تجزیہ کیا۔محققین کا کہنا تھا کہ شہریوں کو ان کی قبل از وقت موت سے ہمکنار کرنے والی بیماریوں سے بچنے کیلئے اپنی کار کی بجائے، پیدل، سائیکل پر یا پھر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…