ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

”بھول“ جانے کی عادت سے چھٹکارا کیسے پائیں؟ پانچ آسان طریقے‎

datetime 11  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تازہ تحقیق کے مطابق بہتر نیند لینے اور کام کے دباؤ کا اچھے طریقے سے مقابلہ کرنے سے لے کر زیادہ مطالعہ کرنے تک مختلف چھوٹی چھوٹی روزمرہ سرگرمیوں کے ذریعے الزائمر میں مبتلا ہونے کے خطرات کو ممکنہ طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے لیے یہ ثابت کرنے میں تو ابھی کئی سال لگ جائیں گے کہ آیا کچھ تجرباتی ادویات واقعی انسانوں کو اس قابل بنا دیں گی کہ الزائمر کی بیماری اُن پر دیر سے حملہ کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تحقیق پر تو برسوں لگ جائیں گے تاہم بڑی عمر کے لوگوں کو الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ آج اور اِس وقت درپیش ہے۔
امریکی شہر نیویارک میں البرٹ آئن سٹائن کالج آف میڈیسن میں ڈاکٹر رچرڈ لپٹن کی لیبارٹری میں صحت مندانہ طور پر عمر رسیدگی کے مرحلے میں داخل ہونے کے موضوع پر تحقیق کی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ زندگی گزارنے کے طریقوں میں تبدیلی ’ادویات پر کیے جانے والے تحقیق جائزوں سے کہیں زیادہ مثبت نتائج دے رہی ہے‘۔
الزائمر ایسوسی ایشن انٹرنیشنل کانفرنس میں کی جانے والی تحقیق کی بناء پر یہ ہیں وہ پانچ رہنما اصول، جن پر چل کر آپ اپنے دماغ کو مستحکم اور یادداشت محفوظ رکھنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔
اچھی نیند لیں
چھ ہزار سے زیادہ افراد سے پوچھ گچھ کے بعد مرتب کیے جانے والے جائزوں سے پتہ چلا کہ نیند کی خراب کوالٹی اور خاص طور پر نیند کے دوران سانس لینے کے عمل میں رکاوٹ سے یادداشت پر منفی اثر پڑتا ہے اور یہی چیز عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ الزائمر کی صورت اختیار کر سکتی ہے۔ ایسے میں محققین کا مشورہ ہے کہ بہرصورت کسی اچھے ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ نیند میں خلل کی کئی صورتوں کا آسانی سے علاج ممکن ہوتا ہے۔
دماغی مشقیں کریں
بزرگوں کو اپنے دماغ کو مصروف رکھنے کے لیے اکثر معمے حل کرنے، موسیقی کے اسباق لینے یا پھر ایک نئی زبان سیکھنے کے مشورے دیے جاتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ دماغ کو مصروف رکھنے کا عمل زندگی میں ابتدائی مراحل میں بھی شروع کیا جا سکتا ہے۔ سویڈن میں ماہرین نے سات ہزار سے زیادہ بزرگوں کا اسکول ریکارڈ کھنگالا اور یہ پتہ چلایا کہ اِن میں سے جن افراد نے بچپن میں مثلاً دَس سال کی عمر میں بھی اچھے گریڈز حاصل کیے تھے، اُن کے بڑی عمر میں چیزوں کو بھول جانے کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات کم تھے۔ یہی حال اعداد کے حوالے سے مہارت رکھنے والوں یا اُن خواتین کا تھا، جو اپنے کیریئر کے دوران محققہ یا اُستاد رہی تھیں۔
ماہرین کے مطابق سیکھنے اور پیچیدہ عوامل کے بارے میں سوچنے سے انسان کے اعصابی خَلیات کے درمیان رابطے مضبوط ہوتے ہیں اور جب کبھی الزائمر دماغ پر حملہ کرتا ہے تو یہ مضبوط خَلیات آگے سے بھرپور دفاع کرتے ہیں۔
حرکت کریں
جو چیز دل کے لیے اچھی ہے، وہی دماغ کے لیے بھی اچھی ہے۔ جسمانی ورزش اور بھی کئی مسائل مثلاً ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کلیسٹرول کی زیادہ مقدار وغیرہ سے بچاتی ہے اور دراصل اسی طرح کے مسائل کے نتیجے میں انسان بڑی عمر میں جا کر یادداشت کھو بھی سکتے ہیں۔
دماغی صحت کو فراموش نہ کریں
بڑی عمر میں ڈپریشن بھی الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے محققین نے اپنے ایک جائزے میں ایک عشرے تک آٹھ ہزار سے زیادہ بزرگوں پر نظر رکھنے کے بعد پتہ چلایا کہ تنہائی کے شکار انسانوں میں دماغی کمزوری کے اثرات زیادہ تیزی سے سامنے آتے ہیں۔ کسی بھی طرح کا تناؤ یا دباؤ دماغ کے لیے مضر اثرات کا حامل ہوتا ہے۔
صحت بخش غذا کھائیں
شریانوں کے لیے ایسی غذا زیادہ اچھی ہوتی ہے، جس میں پھل اور سبزیاں زیادہ ہوں اور چکنائی اور چینی کم ہو۔ زیادہ وزن سے منسلک ٹائپ ٹو ذیابیطس کی صورت میں آگے چل کر یادداشت کے متاثر ہونے یا اُس سے محروم ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…