جمعہ‬‮ ، 02 مئی‬‮‬‮ 2025 

30 اور 40 سال کے درمیان پہلی بارماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ اسمارٹ ہوتے ہیں

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) موٹاپا عالمی سطح پر ایک بڑی بیماری کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اورسائنس دان اس پر قابو پانے کے لیے مختلف اقدامات اور تحقیق کررہے ہیں ایسی ہی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جو خواتین 30 اور 40 سال کے درمیان پہلی بارماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ اسمارٹ ہوتے ہیں جب کہ ایسی خواتین جو 40 سال کی عمر کے بعد ماں بنتی ہیں ان کے بچے فربہ اور موٹے ہوتے ہیں۔
برطانیہ اسکول ا?ف اکنامکس میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے جو خواتین 23 سے 29 سال کے درمیان پہلی بار ماں بنتی ہیں ان کے بچے کم ذہین اور ہوشیار ہوتے ہیں جب کہ جو خواتین 30 سے 39 سال کے درمیان پہلی بار ماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ ذہین اور اسمارٹ ہوتے ہیں جب کہ 40 سال کے بعد پہلی بار ماں بننے والی خواتین کے بچے فربہ اور موٹاپے کا شکار بھی ہوتے ہیں۔ تحقیق کے سربراہ اپنی تحقیق کے دوران 18 ہزار بچوں کی پیدائش سے لے کر نوجوانی تک کی عمر کا مطالعہ کیا اور اس سے جو نتیجہ سامنے آیا اس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی صحت کا تعلق ماو¿ں کی عمر کے ساتھ ساتھ معاشی اور معاشرتی ماحول پر بھی ہوتا ہے تاہم ایک بات توواضح ہے کہ دیر سے ماں بننے والی خواتین کے بچے اوور ویٹ ہوتے ہیں اور ان کی یہ کیفیت بڑی عمر تک رہتی ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ جو خواتین 30 سال کی عمر میں پہلی بار ماں بنتی ہیں اور وہ تعلیم یافتہ، بہتری مالی پوزیشن اور گھریلو تعلقات میں استحکام رکھتی ہیں تو ان کے بچے زیادہ ہوشیار، ذہین اور اسمارٹ ہوتے ہیں اور یہ اس لیے ہوتا ہے کہ ان ماو¿ں کو بچوں کی کیئر کرنے کے لیے موزوں ماحول میسر ہوتا ہے اور وہ زیادہ ایکٹو اور اپنے حمل کے دوران بہترمنصوبہ بندی کرتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق جو خواتین زیادہ بڑی عمر یعنی 40 سال کے بعد پہلی بار ماں بنتی ہیں وہ بچے کے معاملے میں ضرورت سے زیادہ محتاط ہوتی ہیں اور بچوں کواپنا دودھ پلاتی اور ان کو اچھی طرح سمجھتی ہیں جس سے وہ زیادہ موٹے ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کا تحقیق کے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تحقیق کے دوران صرف معاشی اور معاشرتی پہلو کو سامنے رکھ کر بچوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا تو جو خواتین 20 سے 29 یا پھر 30 سے 39 سال کے درمیان مائیں بنتی ہیں تو ان کی صحت میں کوئی زیادہ فرق نہ تھا لیکن یہ فرق 40 سال کی عمر میں ماں بننے والی خواتین میں بڑا واضح تھا۔ ماہرین کے مطابق اس پوری تحقیق کو یوں سمیٹا جا سکتا ہے کہ جو خواتین 40 سال کی عمر میں پہلی بار مائیں بنتی ہیں ان میں کم توانائی ہوتی ہے اور وہ کم سرگرمیوں میں شریک ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ زیادہ موٹے بچے کو جنم دیتی ہیں۔



کالم



22 اپریل 2025ء


پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…