پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

30 اور 40 سال کے درمیان پہلی بارماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ اسمارٹ ہوتے ہیں

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) موٹاپا عالمی سطح پر ایک بڑی بیماری کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اورسائنس دان اس پر قابو پانے کے لیے مختلف اقدامات اور تحقیق کررہے ہیں ایسی ہی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جو خواتین 30 اور 40 سال کے درمیان پہلی بارماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ اسمارٹ ہوتے ہیں جب کہ ایسی خواتین جو 40 سال کی عمر کے بعد ماں بنتی ہیں ان کے بچے فربہ اور موٹے ہوتے ہیں۔
برطانیہ اسکول ا?ف اکنامکس میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے جو خواتین 23 سے 29 سال کے درمیان پہلی بار ماں بنتی ہیں ان کے بچے کم ذہین اور ہوشیار ہوتے ہیں جب کہ جو خواتین 30 سے 39 سال کے درمیان پہلی بار ماں بنتی ہیں ان کے بچے زیادہ ذہین اور اسمارٹ ہوتے ہیں جب کہ 40 سال کے بعد پہلی بار ماں بننے والی خواتین کے بچے فربہ اور موٹاپے کا شکار بھی ہوتے ہیں۔ تحقیق کے سربراہ اپنی تحقیق کے دوران 18 ہزار بچوں کی پیدائش سے لے کر نوجوانی تک کی عمر کا مطالعہ کیا اور اس سے جو نتیجہ سامنے آیا اس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی صحت کا تعلق ماو¿ں کی عمر کے ساتھ ساتھ معاشی اور معاشرتی ماحول پر بھی ہوتا ہے تاہم ایک بات توواضح ہے کہ دیر سے ماں بننے والی خواتین کے بچے اوور ویٹ ہوتے ہیں اور ان کی یہ کیفیت بڑی عمر تک رہتی ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ جو خواتین 30 سال کی عمر میں پہلی بار ماں بنتی ہیں اور وہ تعلیم یافتہ، بہتری مالی پوزیشن اور گھریلو تعلقات میں استحکام رکھتی ہیں تو ان کے بچے زیادہ ہوشیار، ذہین اور اسمارٹ ہوتے ہیں اور یہ اس لیے ہوتا ہے کہ ان ماو¿ں کو بچوں کی کیئر کرنے کے لیے موزوں ماحول میسر ہوتا ہے اور وہ زیادہ ایکٹو اور اپنے حمل کے دوران بہترمنصوبہ بندی کرتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق جو خواتین زیادہ بڑی عمر یعنی 40 سال کے بعد پہلی بار ماں بنتی ہیں وہ بچے کے معاملے میں ضرورت سے زیادہ محتاط ہوتی ہیں اور بچوں کواپنا دودھ پلاتی اور ان کو اچھی طرح سمجھتی ہیں جس سے وہ زیادہ موٹے ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کا تحقیق کے ایک اور پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تحقیق کے دوران صرف معاشی اور معاشرتی پہلو کو سامنے رکھ کر بچوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا تو جو خواتین 20 سے 29 یا پھر 30 سے 39 سال کے درمیان مائیں بنتی ہیں تو ان کی صحت میں کوئی زیادہ فرق نہ تھا لیکن یہ فرق 40 سال کی عمر میں ماں بننے والی خواتین میں بڑا واضح تھا۔ ماہرین کے مطابق اس پوری تحقیق کو یوں سمیٹا جا سکتا ہے کہ جو خواتین 40 سال کی عمر میں پہلی بار مائیں بنتی ہیں ان میں کم توانائی ہوتی ہے اور وہ کم سرگرمیوں میں شریک ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ زیادہ موٹے بچے کو جنم دیتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…