اسلام آباد (نیوزڈیسک) ملک میں آج کے جدید دور میں بھی پینے کے صاف پانی کے نام پر بند بوتل (منرل واٹر) کے بعض برانڈ لوگوں میں جان لیوا بیماریاں بانٹ رہی ہیں۔ پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل (پی سی آر ڈبلیو آر ) نے اپنی موجودہ سہ ماہی اپریل تا جون 2015ء کی رپورٹ بھی جاری کر دی ہے جس کے مطابق اپریل تا جون 2015 ء کی سہ ماہی میں اسلام آباد ،راولپنڈی، ٹنڈوجام، لاہور، بہاولپور،کوئٹہ، پشاور، سرگودھا، سیالکوٹ، فیصل آباد، ساہیوال اور کراچی سے بوتل بند/ منرل پانی کے 107 برانڈز کے نمونے حاصل کئے گئے ، ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے ) کے تجویز کردہ معیار کے مطابق تجزیہ کیا گیا۔ اس تجزیہ کے مطابق 17برانڈز(الخیر، پینیو، سکائی سٹار، نعمت، ایکوا نیشنل ، زندگی پلس، ڈیز پیور، نیشن، این جی فریش واٹر، میزان پیور لائف، الحیدرپیور، بلیو، سوپر نیچرل، آئسبرگ، جُمیرح، پیراڈائز اور افرا ) برانڈز کے نمونے جراثیمی اور کیمیائی طور پر آلودہ پائے گئے۔ ان میں7 نمونوں (الخیر ، پینو، ڈیز پیور، سکائی سٹار، نعمت، ایکوا نیچرل اور نیشن) میں سنکھیا کی مقدار سٹینڈرڈ سے زیادہ (16 پی پی بی سے لیکر 69 پی پی بی) تک تھی، پینے کے پانی میں اس کی حد مقدار صرف 10 پی پی بی تک ہونی چاہئے ۔ پینے کے پانی میں سنکھیا کی زیادہ مقدار کی موجودگی بے حد مضرِ صحت ہے۔ کیونکہ اس کی وجہ سے پھیپڑوں ، مثانے، جلد، پراسٹیٹ، گردے، ناک اور جگر کا کینسر ہو سکتا ہے اس کے علاوہ بلڈ پریشر ، شوگر، گردے اور دل کی بیماریاں، پیدائشی نقائص اور بلیک فُٹ جیسی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں جبکہ 6 آلودہ برانڈز (بلیو، سوپر نیچرل، آئس برگ، جُمرح، پیراڈائزاور افرا) جراثیم سے آلودہ پائے گئے جن کی وجہ سے ہیضہ، ڈائریا، پیچش، ٹائیفائیڈ اور یرقان کی بیماریاں ہو سکتی ہیں جبکہ باقی برانڈز کے نمونوں میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی مقدار پی ایس کیو سی اے کی حدِ مقدار سے زیادہ پائی گئی
(بشکریہ ۔جنگ)
منرل واٹر کے نام پر بعض کمپنیاں جان لیوا بیماریاں بانٹ رہی ہیں
18
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں