ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

مطلقہ افرادکو دل کا دورہ پڑنے کے زیادہ امکانات

datetime 16  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکہ (نیوز ڈیسک ) کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مطلقہ افراد کو شادی شدہ افراد کی نسبت دل کا دورہ پڑنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔15 ہزار سے زیادہ افراد پر کی جانے والی اس تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ دل کی بیماری کی شرح عورتوں میں زیادہ ہے اور شادی شدہ عورتیں مردوں کی نسبت اس سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔جنرل سرکولیشن‘ نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ طلاق کی وجہ سے پیدا ہونے والے ذہنی تناو¿ سے جسمانی اعضا متاثر ہوتے ہیں۔دوسری جانب برٹش ہارٹ فاو¿نڈیشن کا کہنا ہے کہ طلاق کو دل کی بیماری کا بڑا سبب قرار دینے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔یہ ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ کسی قریبی عزیز کی موت سے دل کا دورہ پڑنے کا امکان بہت بڑھ جاتا ہے اور اب ڈیوک یونیورسٹی کی ٹیم کی اس تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ طلاق سے بھی کچھ اسی قسم کا اثر پڑتا ہے۔سنہ 1992 سے 2010 کے درمیان کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق طلاق یافتہ خواتین میں شادی شدہ خواتین کی نسبت دل کا دورہ پڑنے کا امکان 24 فیصد زیادہ ہوتا ہے اور جن کی ایک سے زیادہ دفعہ طلاق ہوئی ہو، ان کو دل کی بیماری ہونے کا امکان 77 فیصد بڑھ جاتا ہے۔دوسری جانب مطلقہ مردوں کو دل کا دورہ پڑنے کے امکان میں صرف دس سے 33 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔تحقیق کرنے والی ٹیم کی ایک رکن پروفیسر لِنڈا جارج کا کہنا ہے کہ ’طلاق سے دل کا دورہ پڑنے کا امکان اتنا ہی بڑھ جاتا ہے جتنا ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشرسے بڑھتا ہے۔‘ہمیں کافی عرصہ سے معلوم ہے کہ ذہنی صحت ہمارے دل کو متاثر کرتی ہے۔ اس تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ طلاق سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لیکن یہ تحقیق سو فیصد حتمی نہیں ہے۔پروفیسر جرمی پیرسنان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر عورتیں دوبارہ بھی شادی کر لیں تو ان میں بیماری کا خطرہ کچھ زیادہ کم نہیں ہوتا لیکن مردوں میں دوبارہ شادی کرنے سے دل کے دورے کا امکان کافی کم ہو جاتا ہے۔‘پروفیسر لنڈا جارج کا بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مرد مختلف خواتین کے ساتھ خوشی خوشی زندگی گزارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ دوسری جانب خواتین اپنی پہلی شادی میں خود کو زیادہ محفوظ سمجھتی ہیں اس لیے طلاق سے ان کی صحت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔‘مدافعتی نظام پر اثر؟تحقیق کرنے والی ٹیم کو پتہ چلا ہے کہ طرزِ زندگی میں ردوبدل، جیسا کہ آمدنی میں کمی وغیرہ دل کی بیماری لاحق ہونے کے امکان میں اضافے کی وضاحت نہیں کرتا۔پروفیسر لنڈا جارج کے مطابق طلاق سے انسان ذہنی دباو¿ کا شکار ہو جاتا ہے جس سے مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے اور اگر یہ سلسلہ زیادہ عرصہ چلتا رہے تو انسانی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔دوا سے بلڈ پریشر تو کنٹرول کیا جاسکتا ہے مگر طلاق کا دکھ کم نہیں کیا جا سکتا۔ البتہ محققین کاکہنا ہے کہ سچے دوست اس سلسلے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔برٹش ہارٹ فاو¿نڈیشن سے وابستہ پروفیسر جیرمی پیرسن کا کہنا ہے کہ ’ہمیں کافی عرصہ سے معلوم ہے کہ ذہنی صحت ہمارے دل کو متاثر کرتی ہے۔ اس تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ طلاق سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لیکن یہ تحقیق سو فیصد حتمی نہیں ہے۔‘پروفیسر جیرمی کامزید کہنا تھا کہ ’طلاق کو دل کی بیماری ہونے کی اہم وجہ قرار دینے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…