نیویارک :(نیوزڈیسک)چینی سے پاک کولڈ ڈرنکس کا استعمال جسمانی وزن میں کمی کی بجائے موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔یہ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ٹیکساس یونیورسٹی کے ہیلتھ سائنس سینٹر کی تحقیق کے مطابق بیشتر صارفین کا ماننا ہے کہ ڈائٹ مشروبات کا استعمال جسمانی وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے مگر یہ خیال بالکل غلط ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کم از کم ایک ڈائٹ کولڈ ڈرنک کا استعمال کرتے ہیں ان کے اندر موٹاپے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے خاص طور پر کمر کا پھیلا? 3 انچ تک بڑھ سکتا ہے۔محققین کے مطابق اس طرح کے مشروبات میں شامل مصنوعی مٹھاس معدے میں پائے جانے والے صحت بخش بیکٹریا کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ڈائٹ مشروبات مین شامل ایسڈ ان بیکٹریا کی تعداد کو بڑھاتا ہے اور اس کے نتیجے میں جسم میں انسولین کی ضرورت سے زیادہ مقدار خارج ہوتی ہے جو کہ میٹابولزم صحیح طرح کام نہیں کرپاتا جس کا نتیجہ جسم پھیلنے کی صورت میں نکلتا ہے۔
طبی ماہرین نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کولڈ ڈرنکس کے استعمال خاص طور پر ڈائٹ مشروبات سے دور رہیں اور چائے یا کافی کو ترجیح دیں