حیدرآباد(نیوزڈیسک)کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے سرچ آپریشن کے حوالے سے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹر سسی پلیجو کا کہنا ہے کہ وضاحتوں کی بجائے ایم کیو ایم جرم قبول کرنے والے دہشت گردوں سے لاتعلقی کا اعلان کرے۔بھٹ شاہ میں شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مزار کے دورے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سسی پلیجو کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے خلاف رینجرز کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے کو \’غیر ضروری\’ قرار نہیں دیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو صولت مرزا، بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے کے واقعے میں ملوث ملزم پراپنے موقف کا اظہار ضرور کرنا چاہئے۔سسی پلیجو نے دعویٰ کیا ہے کہ نائن زیرو پر رینجرز کے سرچ آپریشن سے قبل گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور دیگر صوبائی حکام رابطے میں تھے۔پی پی سینٹر کا کہنا تھا کہ \’کراچی میں آئے روز سیکٹروں افراد دہشت گردی کی نظر ہو جاتے تھے جس کے سدّباب کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے رینجرز و پولیس کو کراچی میں دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا گیا\’۔کراچی آپریشن میں تاخیر کے باعث شہر کی امن وا مان کی صورت حال خراب ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن اب سے بہت پہلے شروع ہوجانا چاہئے تھا۔سینٹر کا کہنا تھا کہ آپریشن شروع ہونے کے بعد کراچی میں امن و امان کی صورت کسی حد تک بہتر ہوئی ہے اور دہشت گردی میں بھی نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے۔بلاول اور زرداری کے درمیان اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے سسی پلیجو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور شریک چیئرمین کے درمیان کسی بھی قسم کی ذاتی رنجش موجود نہیں ہے۔