بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

ہماری عادتیں بگڑ گئی ہیں لیکن دیسی کھانوں سے پکے پکائے کھانوں کا مقابلہ

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد۔۔۔۔حالیہ کچھ سالوں میں پاکستانیوں نے بحیثیت صارفین اپنی ترجیحات میں تبدیلی کرتے ہوئے قدرتی کھانوں کے بجائے کمرشل طور پر تیار کیے گئے پراسسڈ کھانوں پر انحصار کرنا شروع کردیا ہے، اور اس کی قیمت نہ صرف ہماری صحت ہے، بلکہ کھانے کے معاملے میں ہمارا کلچر اور روایات بھی ہیں۔مجھے یاد ہے کہ میرے بچپن میں ہم اپنے مہمانوں کو چائے، بسکٹ، اور نمکو پیش کیا کرتے تھے۔ لیکن پچھلی دو دہائیوں میں مڈل کلاس گھرانوں نے اپنے مہمانوں کی خاطر تواضع پراسس کی گئی چیزوں سے کرنی شروع کردی ہے۔حال ہی میں میرا ایک ڈنر پارٹی میں جانا ہوا، اور وہاں میزبان نے میرے سامنے ٹن پیک میں آ م کا ملک شیک پیش کیا۔ میں نے کہا کہ ٹیبل پر جو تازہ پھل ا رام کر رہے ہیں، ان کا ملک شیک اس سے زیادہ اچھا بن سکتا تھا، تو میزبان کو ایک لحظے کے لیے دھچکا لگا اور اس نے کہا، ‘لیکن اس کا ذائقہ زیادہ اچھا ہے’۔ایک اور دوست کے گھر میرے سامنے کالی چائے خشک دودھ کے ساتھ پیش کی گئی۔ میں نے جب تازہ دودھ کے لیے کہا تو دوست نے خوشدلی کے ساتھ میری خواہش پوری کرتے ہوئے کہا ‘ویسے خشک دودھ کی چائے زیادہ اچھی بنتی ہے’۔اس سے بھی زیادہ عام مہمانوں کے سامنے ٹھنڈی کوکا کولا پیش کرنا ہے۔پراسسڈ فوڈ کمپنیوں نے اشتہاروں کے ذریعے اینرجی اور ریفریشمنٹ کو ایک برانڈ امیج بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے انہیں اپنی پراڈکٹس کے لیے نئے خریدار ملتے ہیں۔کوکا کولا اس سال پاکستان میں اپنی گروتھ میں دو ہندسوں کی شرح سے ترقی کی امید کر رہی ہے۔ پیپسی کولا پاکستان کو اپنی دنیا بھر میں ٹاپ ٹین مارکیٹس میں شمار کرتی ہے، جبکہ ماؤنٹین ڈیو کی فروخت دنیا میں سب سے زیادہ امریکہ میں اور دوسرے نمبر پر پاکستان میں ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…