نیویارک۔۔۔۔مغربی میڈیا پر اسامہ بن لادن کا خوف اس حد تک طاری ہے کہ امریکا کے مشہور ٹی وی چینل سی این این نے اسامہ بن لادن کے نام کی جگہ لاشعوری طور پر صدر بارک اوباما کا نام چلا دیا جس کا سوشل میڈیا پر خوب چرچا ہے۔دنیا بھر کے ٹیلی ویڑن چینلز دوسروں کی خبر تو خوب لیتے ہیں لیکن کبھی وہ خود بھی لاشعوی طور پر اپنی مضحکہ خیزیوں اور حواس باختہ حرکات کی بدولت بڑی خبر بن جایا کرتے ہیں۔ ایسا ہی سی این این کے ساتھ بھی ہوا کہ جب اسامہ بن لادن کو گولی مارنے والے نیوی سیل کے دعوے سے متعلق براہ راست پروگرام کے دوران ایک سلائیڈ چلی جس پرغلطی سے اسامہ کی جگہ اوباما لکھ دیا گیا اوراس کا مطلب کچھ یوں پیش کیا گیا ’’ اوباما کو قتل کرنے کا دعویٰ کرنے والا نیوی سیل تنقید کی زد میں ہے’’۔سی این این پر ایرن برنیٹ کے براہ راست نشر ہونے والے پروگرام ’’آؤٹ فرنٹ شو’’ کے دوران وہ سلائیڈ تقریباً 50 سیکنڈز تک چلتی رہی اور پھر فوراً ’’اوباما’’ کی جگہ ’’بن لادن’’ لکھ تو دیا گیا لیکن تب تک شاید بہت تاخیر ہوچکی تھی۔ بہت سے ناظرین نے اس مختصر وقت ہی میں اسکرین کی تصویریں بنا لیں اور انہیں ٹوئیٹر پر پوسٹ کرکے سی این این کی اس مضحکہ خیزی کا خوب مذاق اڑایا یہی نہیں سی این این کی اس غلطی کا پرچارکرنے والی تصویرمیں ’’ فرسٹ ا?ن سی این این’’ اور ‘‘دس از سی این این’’ بھی لکھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے جس پر بھی چینل کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ایک صاحب نے سی این این کے ٹویٹراکاؤنٹ پر لکھا کہ’’اسامہ بن لادن کا نام ایسا ہے کہ اس کے غلط ہجے نہیں کیے جاسکتے، اسامہ اور صدر اوباما کو ایک دوسرے سے ادلی بدلی بھی نہیں کیا جاسکتا۔واضح رہے کہ اسامہ اور اوباما دونوں ہی ناموں کے انگریزی ہجے میں صرف حرف بی اور ایس ہی کا فرق ہے اور باقی تمام حروف ایک جیسے ہیں۔