منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

معروف گلوکار شوکت علی انتقال کرگئے‎

datetime 2  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

) صوفی و فوک گلوکار شوکت علی کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد جگر کے عارضے کے باعث انتقال کر گئے۔تفصیلا ت کے مطابق شوکت علی گزشتہ کچھ عرصے سے ہسپتال میں زیر علاج تھے مگر دو دن قبل ہی ان کی حالت بگڑنے پر انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ان کی حالت مسلسل تشویش ناک ہی تھی۔شوکت علی کے

اہل خانہ نے دو اپریل کی سہ پہر کو تصدیق کی کہ گلوکار جاں بر نہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جا ملے، گلوکار کے انتقال پر موسیقی اور شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کی موت کو موسیقی کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔شوکت علی طویل عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور گزشتہ برس انہیں علاج کے لیے پنجاب سے سندھ بھی منتقل کیا گیا تھا، تاہم ان کی طبیعت میں کوئی خاصی فرق نہیں آیا۔ڈاکٹرز نے شوکت علی کے جگر کی پیوندکاری کی تجویز دی تھی مگر طویل العمری اور ان کی بڑھتی بیماری کے پیش نظر ٹرانسپلانٹ کے خدشات کے پیش نظر ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔شوکت علی کو حکومت کی جانب سے 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔گلوکار شوکت علی صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں ایک نام رکھتے ہیں، 1965 میں گایا جانے والا ان کا ملی نغمہ ’جاگ اٹھا ہے سارا وطن’ آج بھی مقبول ہے۔انہوں نے 1982 میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ایشین گیمز میں لائیو پرفارمنس دی تھی اور ان کا گانا ’کدی دے ہس بول وے’ سال 2009 میں بھارتی فلم لو آج کل میں بھی استعمال ہوا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…