ممبئی(این این آئی) گزشتہ سال بالی ووڈ کی لیجنڈ اداکارہ سری دیوی کی دبئی میں موت واقع ہو گئی تھی۔ بظاہر بتایا گیا کہ وہ اپنے ہوٹل کے کمرے میں تھی اور باتھ ٹب میں گر کر ان کی موت واقع ہوئی۔ حادثے کے وقت ان کے شوہر بونی کپور کمرے میں موجود تھے۔ اسی وقت چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں اور بعض حلقوں کا کہنا تھا کہ سری دیوی کی موت قتل کی واردات لگتی ہے۔ اب اس حوالے سے کچھ ایسے نئے
شواہد سامنے آ گئے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ سری دیوی کو قتل کیا گیا تھا۔یہ نئے شواہد کیرالا کی ایک جیل کے ڈی جی پی رشی راج سنگھ نے پیش کیے ہیں۔ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق اپنی رپورٹ میں رشی راج سنگھ لکھتے ہیں کہ سری دیوی کی موت حادثہ نہیں لگتی۔ باتھ ٹب میں محض ایک فٹ تک پانی ہوتا ہے اور جب تک کوئی دوسرا شخص کسی کو پکڑ کر باتھ ٹب میں نہ ڈبوئے، اس کے ڈوبنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، خواہ اسے گر کر چوٹ بھی لگ جائے۔میں نے اس حوالے سے اپنے ایک دوست ڈاکٹر امیدناتھ سے بھی سوال کیا مگر وہ اس کا جواب دینے سے قاصر تھے۔ڈی جی پی رشی راج سنگھ کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ کے معروف فلمساز رام گوپال ورما بھی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سری دیوی کی موت حادثہ نہیں تھی تاہم وہ اسے قتل کی بجائے خودکشی خیال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان دنوں سری دیوی شدید ڈپریشن کا شکار تھیں اور اس کی ادویات لے رہی تھیں۔ ممکن ہے ان دوائیوں کے زیر اثر یہ سانحہ ہوا ہو۔‘‘ان نئے شواہد کے پیش نظر بالی ووڈ میں ایک بار پھر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور سری دیوی کی موت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔