پشاور(این این آئی)صوبہ خیبر پختونخوا میں دو دہائیوں پر محیط دہشت گردی اور بدامنی نے سنیما کی صنعت کو شدید بحران میں مبتلا کردیا جس کی وجہ سے سنیما مالکان ان سنیما گھروں کو گرا کر ان کی جگہ کمرشل پلازے تعمیر کر رہے ہیں۔حال ہی میں پشاور میں ایک اور سینما کو بند کردیا گیا ہے۔
جس کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ دیگر کی طرح اسے بھی کمرشل پلازہ میں تبدیل کیا جائیگا۔ خیبر پختونخوا میں پہلے سے موجود سینما گھروں کو یکے بعد دیگرے بند کیا جارہا ہے۔ اس دوران جہاں حکومتی ادارے پہلے سے موجود سنیما گھروں کو کمرشل پلازوں میں تبدیل کرنے سے روکنے میں ناکام رہے وہاں کوئی نیا سنیما گھر تعمیر بھی نہیں ہوسکا۔موجود قانون کے مطابق تفریحی مقاصد کے لیے مختص کی گئی زمین پر کمرشل سرگرمیاں ممنوع ہیں لیکن اس کے باوجود پشاور کے 16 میں سے 10 سنیما گھر کمرشل پلازوں میں تبدیل کیے جا چکے ہیں۔ باقی رہ جانے والے سنیما گھر بھی ویران نظر اتے ہیں جس کی بنیادی وجوہات بتاتے ہوئے کلچر جرنلسٹ فورم کے صدر احتشام طورو کا کہنا تھا، ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ سینما گھروں کے خاتمے میں دہشت گردی کا اہم کردار رہا لیکن حکومت نے بھی اس صنعت پر توجہ نہیں دی۔ بے پناہ ٹیکس لگائے گئے، سنیما مالکان، پرڈیوسرز اور دیگر متعلقہ افراد کی ایک نہیں سنی گئی۔ اسی طرح سی ڈی ڈراموں،کیبل ٹیلی وڑن نے بھی سنیما کی اہمیت کم کردی اور لوگ اپنی پسند کی فلم گھر بیٹھ کر دیکھتے رہے۔