اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی عطا ء الحق قاسمی اپنے ایک کالم’’مولانا سمیع الحق کی شہادت۔ چند پہلو!‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔پولیس کا خیال ہے کہ یہ کارروائی کسی بہت ہی قریبی شخص کی ہے۔ ہوسکتا ہے ایسا ہی ہوا ہو مگر جب کوئی طاقت کسی بات کا ارادہ کرتی ہے تو ایسے افراد پہلے سے اس نے تیار کئے ہوتے ہیں۔ مولانا طالبان کے حوالے سے امریکہ اور افغانستان کے ڈمی حکمرانوں کی نظر میں
بہت بری طرح کھٹکتے تھے لہٰذا اس شہادت کو کسی اور تناظر میں ہی دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب مولانا کو شہید کیاجاتا ہے تو اس سے چند گھنٹوں بعد طالبان پالیسی کے بانی حمید گل کے صاحبزادے کو قتل کرنے کی کوشش سامنے آجاتی ہے۔ ہماری تمام ایجنسیوں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قاتلوں کی جستجو کے دوران وہ ایک ہی تسلسل میں ہونے والے ان واقعات کو بھی نظر میں رکھیں۔