اسلام آباد (نیوز رپورٹر) چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ ہفتے تک بجلی کے صارفین کو مختلف ایڈجسٹمنٹس کی مد میں فی یونٹ 5 روپے 3 پیسے کا فوری ریلیف دیا جائے گا۔
نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے، اور اب اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ پاور ڈویژن کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ معاشی صورتحال مستحکم رہی تو ریلیف کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
حکام نے مزید بتایا کہ سالانہ بنیاد پر ری بیسنگ ممکن نہیں، اسی لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے صارفین کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ موجودہ سہ ماہی میں پٹرولیم لیوی کی مد میں 58 ارب 70 کروڑ روپے کی وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کی بنیاد پر تین ماہ کے لیے بجلی سستی کی جا رہی ہے۔
پاور ڈویژن نے وضاحت کی کہ دوسری سہ ماہی کے دوران پانچ پاور پروڈیوسرز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے نتیجے میں 12 ارب روپے کا ریلیف ملا ہے، جبکہ 32 دیگر آئی پی پیز کے ساتھ بھی معاہدوں پر نظرثانی کی گئی ہے۔
گردشی قرضے پر بات کرتے ہوئے حکام نے بتایا کہ اس کی موجودہ سطح 2400 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، تاہم اس میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے۔ جیسے ہی مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچیں گے، عوام کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچایا جائے گا۔
چیئرمین نیپرا کے مطابق، عوام کو اس وقت تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بھی فوری ریلیف فراہم کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں بجلی مزید سستی ہو سکتی ہے۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ رواں سال سبسڈی کی مجموعی مالیت 266 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع ہے، اور حکومت کی منصوبہ بندی سے گرمیوں کے موسم میں عوام کو قابلِ ذکر ریلیف دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں نرمی کا انحصار بھی ملکی معاشی حالات پر ہے۔