جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بجلی کمپنیوں کی نااہلی، گردشی قرضوں میں سالانہ 600 ارب روپے سے زائد کا اضافہ

datetime 13  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) بجلی کمپنیاں نادہندگان سے عدم وصولی، بجلی چوری اور دیگر نااہلیوں کے باعث گردشی قرضے میں ماہانہ 50 ارب اور سالانہ 600 ارب کا اضافہ کررہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بارے میں تازہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ نااہلیوں سے بھری ڈسکوز گردشی قرضوں میں سالانہ 600 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کررہے ہیں جو کہ اب بڑھ کر 2.467 ٹریلین روپے ہو گیا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے اعلیٰ حکام بجلی کی وصولی اور چوری کے نقصانات کو روکنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں اور 92.44 فیصد سے زائد وصولی کے دعووں کے باوجود ڈسکوز گردشی قرضے میں ماہانہ 50 ارب روپے کا اضافہ کر رہی ہیں۔

ڈسکوز کے معاملات دیکھنے والے عہدیدار کا بتانا ہے کہ صارفین سے بجلی کے بل کی وصولی میں مجموعی ریکوری میں بہتری ظاہر کرنے کے لیے ہر سال اوور بلنگ کے ذریعے 10ـ15 فیصد ریکوری ڈسکوز کے ذریعے کی جاتی ہے۔اہم بات یہ ہے کہ ڈسکوز بھی نجی اور سرکاری شعبے کے صارفین سے اپنے واجبات کی وصولی میں ناکام رہی ہیں جو اگر 2021 میں 1.189 ٹریلین روپے کی وصولیوں سے موازنہ کیا جائے تو اب 69.64 فیصد بڑھ کر 2.017 ٹریلین روپے ہوگئے ہیں تاہم اگر 2023 میں 1.727 ٹریلین روپے کی وصولیوں سے موازنہ کیا جائے تو ڈسکوز کے کل واجبات 16.79 فیصد زیادہ ہیں جو گردشی قرضے سے صرف 467ارب روپے زیادہ ہیں۔خبر کے مطابق مسلسل نادہندگان، جن میں بڑی سیاسی اور صنعتکار شخصیات شامل ہیں، ڈسکوز کے 1.094 ٹریلین روپے کے مقروض ہیں اور وہ رقم جو سسٹم کو مسلسل ڈیفالٹرز سے وصول کرنی ہے 2023ـ24 میں 194 ارب روپے بڑھ کر 1.094 ٹریلین روپے ہو گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…