کراچی(این این آئی) سعودی عرب کی ریکوڈک سمیت دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری دلچسپی اور ستمبر کے دوران روشن ڈیجیٹل اکانٹ میں انفلوز بڑھنے جیسی مثبت اطلاعات کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
درآمدات کے مقابلے میں انفلوز میں بہتری اور ستمبر 2024 کے دوران ورکرز ریمیٹنسز میں 29فیصد کی نمو جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 277روپے 62پیسے کی سطح پر آگئی تھی۔
بعدازاں عالمی بینک کی جانب سے سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.5فیصد رہنے کے تخمینے، سال 2024 میں غریب کی شرح بڑھ کر 40.5فیصد پر آنے کی رپورٹ اور خام تیل کے خلیجی پروڈیوسرز کی جنوبی ایشیا کے خریداروں کو فی بیرل تیل 80ڈالر میں فراہم کرنے کی اطلاعات اور سپلائی میں بہتری آتے ہی ڈالر کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 07پیسے کے محدود اضافے سے 277روپے 79پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 02 پیسے کی کمی سے 279 روپے 59 پیسے کی سطح پربند ہوئی۔