جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

شوکت ترین 3بچوں کے باپ ، گالف کے شوقین ، اربوں کے مالک کہاں کہاں خدمات انجام دیں ؟نئے وزیر خزانہ کی زندگی پر ایک نظر

datetime 19  اپریل‬‮  2021 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئے وزیر خزانہ شوکت ترین ایک سابقہ بینکار ہیں جو ماضی میں پاکستانی سینیٹ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ وہ ماضی میں اس وقت بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں تقریبا ًایک سال کے لیے وزیر خزانہ رہے تھے جب پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری ملکی صدر تھے اور موجودہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اپوزیشن میں تھی۔شوکت ترین کی

نئی اہم ترین ذمے داریوں میں سے ایک اب چند ہفتے بعد پاکستان کا نیا سالانہ بجٹ پیش کرنا ہو گی۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق ایک برطانوی نشریاتی ادارے کی ویب سائٹ نے شوکت ترین کی ذاتی زندگی کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کی پیدائش ملتان میں کرنل ڈاکٹر جمشید کے گھر میں ہوئی، مختلف کینٹونمنٹ سکولوں میں زیر تعلیم رہنے کے بعد انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔انھوں نے 1975 میں سٹی بینک میں ایک ٹرینی کے طور ملازمت اختیار کی اور سٹی بینک تھائی لینڈ کے صدر کے منصب پر فائز رہے، سٹی بینک کے ساتھ 22 سال منسلک رہنے کے بعد 1997 میں میاں نواز شریف کی حکومت کے کہنے پر وہ پاکستان آئے اور انھوں نے حبیب بینک کی کامیاب ری اسٹریکچرنگ کی جس کے نتیجے میں یہ بینک 230 ملین ڈالرز کے خسارے سے 30 ملین ڈالرز منافع میں آگیا۔ 2000 میں وہ حبیب بینک سے بطور صدر فارغ ہوئے اور یونین بینک میں ملازمت اختیار کی جس کے شیئرز سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے حوالے کیے گئے۔2008

میں وہ کراچی سٹاک ایکسچینج کے صدر رہے، جہاں سے وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پہلے یوسف رضا گیلانی کے مشیر خزانہ اور بعد میں سندھ سے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے انہیں وزیر خزانہ کا منصب دیا گیا۔ان دنوں آئی ایم ایف کے قرضے کے ساتھ این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم بھی مجوزہ تھی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش

ہوگی کہ این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم کے معاملے میں چھوٹے صوبوں کی شکایات کو دور کریں اور ہر صوبے کو اس کا حق ملے۔ فروری 2010 میں وہ مستعفی ہوگئے، جس کی وجہ انہوں ذاتی مصروفیات بیان کیں ، ویب سائٹ کے مطابق سلک بینک میں شوکت ترین کے چھیاسی فیصد حصص تھے اور نئے سرمایہ کاروں کا یہ مطالبہ تھا کہ وہ بینک کے کاروبار کو مکمل وقت دیں۔ان دنوں وہ ایوان

بالا میں امیر ترین سینیٹر تھے ان کے پاس چون کروڑ پچپن لاکھ کی جائیداد، دو کروڑ اٹھارہ لاکھ روپے کی گاڑیاں اور مختلف مالیاتی ادراوں اور بینکوں میں تین ارب روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔وہ گالف کا شوق رکھتے ہیں ان کے تین بچے ہیں، اس کے علاوہ چلڈرن ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن فاونڈیشن کے بھی مالی معاونت کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…