کراچی(این این آئی) چینی بائیک اسمبلرز نے عالمی منڈی میں خام مال مہنگا ہونے کابہانہ بناکرموٹرسائیکلزکی قیمتوں میں ایک بار پھر2 سے 3 ہزار روپے کا اضافہ کردیاہے۔رپورٹ کے مطابق ڈی ایس موٹرز نے اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بناکر ہوئے یونیک 70 سی سی موٹرسائیکل کے 2 ماڈلز کی قیمتوں پر 20 فروری سےڈھائی ہزار روپے کے اضافے سے آگاہ کردیا جبکہ
میمن موٹرز نے سپر اسٹار 70 سے 100 سی سی بائیکس پر 2 سے 3 ہزار روپے بڑھا دیے۔پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے دسمبر 21-2020 کے دوران مکمل بلٹ اپ (سی بی یو)بائیکس کی درآمد گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے 161 فیصد تک بڑھ کر 14 لاکھ ڈالر رہی۔ٹو وہیلرز کی مقامی اسمبلی کے لیے مکمل اور سیمی ناکڈ ڈان (سی کے ڈی)کی درآمد رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے 10 فیصد کم ہوکر ایک کروڑ ڈالر رہی۔واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ جاپانی بائیک میکر اٹلس ہونڈا نے جنوری 2021 کے دوران دوسری مرتبہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔اس سے قبل جنوری کے آغاز پر بھی کمپنی کی جانب سے موٹرسائیکل ماڈلز کی قیمتوں میں ایک ہزار سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔جنوری میں اٹلس ہونڈا کی جانب سے موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ 2400 سے 3400 روپے تک تھا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔اس سے قبل نومبر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باوجود جاپانی اور چینی بائیک اسمبلرز نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 500 سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔ملک کے دوسرے بڑے بائیک اسمبلر یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے 70 سی سی سے 125 سی سی تک کے مختلف ماڈلز پر 500 روپے تک کا اضافہ کیا تھا اور اپنے مجاز ڈیلرز کو بھیجے گئے خط میں اسمبلر نے قیمتوں میں اضافے کو خام مال کی قیمتوں کے بڑھنے پر پیدواری لاگت میں اضافے سے جوڑا تھا۔