اسلام آباد ( آن لائن ) حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری شروع کردی، بجٹ میں عام آدمی کے حالات کے مطابق بنایا جارہا ہے، بجٹ میں ادویات، اشیائے ضروریہ اور دیگر چیزوں پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی،روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور مقامی صنعت کو ترقی دینے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں، بجٹ میں عام آدمی کے لیے بجٹ ریلیف جاری رکھا جائیگا۔ ادویات، فوڈ آئٹم سمیت ضروری اشیاء پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔ آئندہ بجٹ میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے اقدامات کیے جائیں گے۔ بجٹ میں روزگارکے مواقع پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ ٹیکس چھوٹ دینے سے مقامی صنعت کو فروغ ملا ہے۔صنعتی ترقی کی وجہ سے سیلز ٹیکس کی وصولیاں بڑھ رہی ہیں۔ مارچ کے آخری ہفتے تک بجٹ تجاویز مکمل کرلی جائیں گی۔آئندہ بجٹ میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ بجٹ میں پرتعیش اشیاء پر ٹیکس کی شرح بڑھائی جائیگی۔ چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس استثنا ختم کرکے محصولات بڑھائی جائیں گی۔ جبکہ ممبر آپریشنز ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق نے کہا کہ ڈبلیوایچ او نے تمباکو پر ٹیکسز بڑھانے کی سفارش دی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی سفارشات کے مطابق ٹریک اینڈ ٹریس نافذ کیا جا رہا ہے۔ ڈبلیوایچ او کی سفارشات کے مطابق ٹریک اینڈ ٹریس نافذکیا جا رہا ہے۔ سب سے بہترین فرم نے3 فروری سے کام شروع کیا۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ماضی میں 5 بار کوشش کی گئی۔ اسی طرح ایف بی آر نے آئندہ مالی سال 22۔2021ء کے بجٹ میں مختلف ٹیکس استثنا ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔