پشاور(آن لائن)دریائوں اور سمندر میں پلاسٹک بیگز کے باعث پیدا ہونے والی آلودگی سے سالانہ ایک لاکھ مچھلیاں اور دیگر آبی حیات مر رہی ہیں پلاسٹک بیگز کے باعث آبی حیات کو سالانہ نقصان کی مالیت 13ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اس خطرناک صورتحال کے باعث
عالمی بینک نے پلاسٹک بیگز کی آلودگی کے خاتمے کے لئے 2020سے 2025تک پانچ سالہ پلان پر عمل درآمد کروانے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان سمیت جنوبی اشیاء کے ممالک کے دریائوں میں آبی حیات مر رہی ہے ۔ عالمی بینک کے زیر اہتمام اشیاء کی ماحولیاتی کانفرنس کا انعقادکرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیںدنیا بھر میں 33کروڑ ٹن پلاسٹک ، شاپنگ بیگز سالانہ تیار ہو رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ہر ایک منٹ میں استعمال شدہ پلاسٹک بیگز کاا یک ٹرک سمندر میں گرایا جارہاہے ۔ ایک ارب 92کروڑ آبادی والے اس خطے میں پلاسٹک بیگز کی آلودگی پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ نسلوںکو کی بھاری قیمت ادا کرنا ہو گی ۔