نیو یارک /بیجنگ(این این آئی) مشہور امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے چین کو 2020 میں معاشی نمو حاصل کرنے والا واحد ملک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس چینی معیشت کا حجم پہلی بار 100 ٹریلین یوآن سے زیادہ ہوگیا۔میڈیرپورٹس کے مطابق اس حوالے سے چین کے قومی دفتر اطلاعات نے ایک پریس کانفرنس
میں صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں چینی جی ڈی پی کی مالیت 101.5986 ٹریلین یوآن تک جاپہنچی جبکہ اس میں 2019 کی نسبت 2.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔2020 میں درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت 32155.7 بلین یوآن تھی جس میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 1.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔ان میں برآمدات کی مالیت 4.0 فیصد اضافے کے ساتھ 17932.6 بلین یوآن تک جاپہنچی۔ تاہم درآمدات 0.7 فیصد کی کمی کے ساتھ 14233.1 بلین یوآن رہیں۔معمول کی تجارت میں درآمدات و برآمدات کی مالیت کا حصہ کل درآمدات و برآمدات میں 59.9 فیصد بنا، جو 2019 کے مقابلے میں 0.9 فیصد زیادہ رہا۔تجزیہ نگاروں کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی میڈیا نے مزید بتایا کہ کووڈ 19 کے اثرات کے باعث عالمی منڈی میں طبی مصنوعات اور گھر سے دفتری امور انجام دینے سے متعلق مصنوعات کی مانگ میں اضافے سے چین کی برآمدات میں مسلسل اضافے کی بھی توقع ہے۔ دوسری جانب چار سال تک امریکا کی خاتون اول رہنے والی میلانیا ٹرمپ اپنے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار سے رخصتی سے 48 گھنٹے قبل امریکی قوم کو محبتوں بھرا نیک تمناؤں پرمبنی الوداعی پیغام بھیجا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے سے قبل اس کے آخری دن خاتون اول میلانیا
ٹرمپ نے ایک تقریر کی جس میں انہوں نے اپنے شوہر کی 4 سالہ دور صدارت کے دوران وائٹ ہاؤس کی ترقی کے لیے کوششوں کا جائزہ پیش کیا۔ اس خطاب میں سات منٹ الوداعی پیغام پر مشتمل تھے جس میں انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ تشدد اور نفرت سے زیادہ محبت کا اصول اپنائیں۔وائٹ ہاؤس کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اپنے تازہ پیغام میں میلانیا نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں میرے خاندان کو یہ اعزاز حاصل ہوا
ہے کہ وائٹ ہاؤس عوام کا گھر ہے۔ ہمارے گھر کو عوام کے گھر کا اعزاز حاصل ہوا۔ ہم اپنے اور قوم کے اس گھر میں پوری ٹیم کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ عوام کی خدمت کا گھر ہے۔ یہ ایک ایسی عمارت ہے جو زندہ میراث تشکیل دیتی ہے اور جو ہماری قومی زندگی کا علامتی مرکز ہے۔میلانیا نے اپنے شوہر کے دور صدارت میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اگرچہ کرونا کی وبا نے معیشت سمیت تمام شعبوں کو متاثر کیا۔