منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سرکاری قرضوں میں 1 سال کے دوران 3.7 ٹریلین روپے کا اضافہ،سٹیٹ بینک نے اعدادو شمارجاری کردئیے

datetime 19  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) ایک سال کے دوران سرکاری قرضے 3.7 ٹریلین روپے بڑھ کر 35.8 ٹریلین روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضے جو نومبر 2019 میں 32.1 ٹریلین روپے تھے، نومبر 2020 میں بڑھ کر 35.8ٹریلین روپے ہوگئے۔ اس طرح قرضوں میں ایک سال کے دوران 3.7 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا۔

35.8 ٹریلین روپے کی اس رقم میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)سے لیا گیا قرضہ شامل نہیں ہے۔اس کے علاوہ  قرض کے اس حجم میں  کریڈٹرز کے بالواسطہ طور پر حکومت  کے ذمے واجبات بھی شامل نہیں ہیں۔ چناں چہ مجموعی سرکاری قرضہ وفاقی حکومت کے قرضے سے کہیں زیادہ ہے۔عمران خان نے مسند اقتدار سنبھالی تو اس وقت وفاقی حکومت پر  24.2 ٹریلین روپے کا قرضہ واجب  الادا تھا۔ اس طرح   پی ٹی آئی کے دورحکومت میں  سرکاری قرض میں یومیہ 13.2 بلین روپے کا اضافہ ہوا ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال کے دوران وفاقی حکومت کے مقامی قرضے 2.7 ٹریلین روپے اضافے سے24.1 ٹریلین روپے ہوگئے۔مرکزی بینک کے مطابق  وفاقی حکومت کے طویل مدتی قرضوں میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ طویل مدتی قرضے 16.6 ٹریلین سے بڑھ کر 19.1 ٹریلین روپے ہوگئے۔ اس کی وجہ حکومت کا  مختصر مدتی قرضوں کو طویل مدتی قرضوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…