اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر بنانے کیلئے یورپ وامریکہ میں بانڈزکے اجراء کے بعد چین میں پانڈہ بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ وزارت خزانہ نے پانڈہ بانڈز کے حوالے سے مالی مشیروں کی شمولیت کا عمل مکمل کر لیا ہے
۔روزنامہ 92میں شائع سینئر صحافی سہیل بھٹی کی رپورٹ کے مطابق پبلک پروکیورمنٹ رولزکے تحت چائنہ ڈویلپمنٹ بینک،چائنہ انٹرنیشنل کیپٹل کارپوریشن،سٹی بینک اور حبیب بینک پر مشتمل کنسورشیم کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ پانڈہ بانڈز میں پرکشش منافع کے حصول کیلئے صرف غیرملکی شہری سرمایہ کاری کرسکیں گے ۔میڈیم ٹرم نوٹ پروگرام کیلئے مالی مشیروں کے انتخاب کا عمل جلد مکمل ہونے کا امکان ہے ۔وزارت خزانہ نے وفاقی کابینہ سے پانڈہ بانڈ اور میڈیم ٹرم نوٹ پروگرام کے تحت غیرملکیوں کو حاصل ہونیوالی آمدن کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دینے کی سفارش کردی ہے ۔وفاقی کابینہ وزارت خزانہ کی سمری پر آج منظوری دے گی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ نے سفارش کی کہ حکومت پاکستان کی بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹ کے اجرا کو بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش بنانے کیلئے تمام مرکزی ادائیگیوں،سود،یورو بانڈز،سکوک اور پانڈہ بانڈز پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی ادائیگی سے استثنیٰ دینے کی ضرورت ہے ۔استثنیٰ کے بغیر بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا مشکل ہے جسکے باعث پیشکش کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے ۔ ایف بی آر کی جانب سے میڈیم ٹرم نوٹ پروگرام کے تحت یورو بانڈز اور سکوک بانڈز سے حاصل ہونیوالی آمدنی اور غیر ملکی رہائشیوں کی پانڈ ہ بانڈز سے حاصل ہونیوالی آمدنی پر استثنیٰ دینے کے حق میں این او سی جاری کردیا گیا ۔