اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )پاکستان میں موٹر گاڑیوں کی پیداوار طلب سے پچاس فیصد رہ گئی۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق اس کی بنیادی وجہ کورونا وائرس کے نتیجے میں تھائی لینڈ اور چین کی مائیکرو چپس تیار کرنے والی کمپنیوں کی
طرف سے موٹر گاڑیوں کے الیکٹرانک پارٹس کیلئے درکار الیکٹرانک چپ کی عدم اور کم دستیابی ہے۔ کیونکہ ان مائیکرو چپ تیار کرنے والی تھائی اور جاپانی کمپنیوں نے کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں سمارٹ فون نوٹ بک آئی پیڈ کمپیوٹر سمیت دوسرے الیکٹرانک گیجٹ کی مائیکرو چپ بنانا شروع کر دی ہے۔دوسری جانب آٹو انڈسٹری کے لیے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ گندھارا نسان کمپنی نے پیداوار اسی فیصد کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سالانہ پچاس ہزار کے بجائے اب پانچ سو گاڑیاں تیار کی جائیں گی،کمپنی نے 2021 میں نئی گاڑیاں متعارف کرانا تھیں۔گندھارا نسان لمٹیڈ کمپنی نے منصوبے پر نظر ثانی کا اعلان کردیا،کمپنی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں کمپنی کے لیے گاڑیوں کی پیداوار شروع کرنا مشکل ہے،گندھارا نسان مارکیٹ میں گاڑیوں کی طلب 50 فیصد کم ہوچکی ہے،خریدار شناختی کارڈ کی شرط کی وجہ سے گاڑی نہیں خرید رہا۔کمپنی ذرائع نے بتایاکہ خریدار کو ذرائع آمدن ظاہر کرنے سے خوف آتا
ہے،گندھارا نسان لمٹیڈ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہ کردیا۔ پاکستان کی معاشی صورتحال انتہائی غیر یقینی ہے، گندھارا نسان روپے کی بے قدری کی وجہ سے مقامی طور پر اسپیئر پارٹس تیار کرنا ممکن نہیں رہا۔گندھارا نسان ڈالر کی قدر بڑھنے سے پیداواری لاگت بڑھ چکی ہے۔ گندھارا نسان آٹو پالیسی کے تحت براون فیلڈ کیٹگری کے لیے 2021 تک مراعات کا اعلان کیا گیا ہے۔