اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یہ سچ ہے کہ ڈالر کبھی بھی صفر کی سطح پر نہیں جا سکتا مگر اب ایسا ضرور ہونے جا رہا ہے کہ ڈالر کرنسی کی ویلیو نہ ہونے کے برابر ہو جائے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ گیم اتنی آسان نہیں ہے مگر ڈالر کی ویلیو کم ہونے کا پلان قدرتی طور پر بن چکا ہے۔
ڈالر کی ویلیو کم ہونے کا واقعہ ایک صدی قبل 1913میں پیش آیا تھااور آج 2021کے آغاز کے موقع پر بھی ویسے ہی حالات پیدا ہو چکے ہیں کہ ڈالر کی ویلیو کم ہو جائے گی اور جتنے بھی سرمایہ کار ڈالر کے شعبے میں گھسے ہوئے ہیں انہیں نکلنے کا موقع بھی نہیں ملے گااور ان کا سرمایہ ڈوب جائے گا۔معاشی ماہرین مچ فیررسٹین نے انکشاف کیا ہے کہ یہ 2021 کی ایسی بریکنگ نیوز ہے کہ جس کی طرف ابھی تک کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا۔امریکہ اس وقت کئی ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے۔زمبابوے سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے بینکوں سے پیسہ نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔عالمی منڈی میں انتہا درجے کی مندی آ چکی ہے اور امریکہ کے قرضوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔جیسے جیسے اس کے قرضے میں اضافہ ہو گاویسے ہی اس کی ویلیو میں کمی آتی چلے جائے گی اور آہستہ آہستہ اس کی ویلیو میں ستانوے فیصد تک کمی آ جائے گی جس کے نتیجے میں دنیا میں دیگر کرنسیوں پر اس کا راج ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔
ماہر معاشیات فیررسٹین کا کہنا تھا کہ معاشی منڈی کی مین اسٹریم یا پھر امریکہ میں کیا ہونے جا رہا ہے اس سے سارے بے خبر ہیں کیونکہ امریکہ کا فیڈرل ریزرو کافی عرصے بعد کم ہونا شروع ہوا ہے اور اس پر قرضے کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے ۔دنیا کے کئی ممالک نے تجارت اور دیگر معاملات میں روایتی انحصار سے ہٹ کر آزاد پالیسیوں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا کے نقشے پر ابھرتی نئی معاشی قوتوں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں جس وجہ سے امریکی ڈالر کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔