اسلام آباد( آن لائن )پاکستان میں ڈیموں، بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے عالمی فنڈنگ شروع ہو گئی۔ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، امریکا، سعودی عرب، فرانس اور جرمنی نے ڈیموں اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کیلئے قرضوں کا اجرا شروع کردیا ہے۔اقتصادی امور ڈویژن کی جولائی تا نومبر کی فارن اکنامک اسسٹنس رپورٹ کے مطابق
تربیلا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پانچویں توسیعی منصوبے کیلئے ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ایک ارب 51 کروڑ روپے رواں سال فراہم کرے گا۔امریکا نے تربیلا ڈیم کی مرمت اور اس میں معمولی بہتری کے منصوبے کیلئے 91کروڑ 87 لاکھ روپے فراہم کردیئے۔ عالمی بینک نے تربیلا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پانچویں توسیعی منصوبے سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی کو نیشنل گرڈ تک پہنچانے کیلئے ٹرانسمیشن لائن بچھانے کیلئے 10 کروڑ روپے اور پانچویں توسیعی منصوبے کیلئے الگ سے ایک ارب 64 کروڑ 30 لاکھ روپے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا اور ان میں سے جولائی تا نومبر 22 کروڑ 63 لاکھ روپے جاری کردیئے ہیں۔عالمی بینک داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے موجودہ مالی سال کے دوران 4 ارب 50 کروڑ روپے کی رقم فراہم کرے گا۔ سعودی عرب دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 50 کروڑ روپے دیگا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سکھی کناری، کوہالہ ہائیڈرو پاور سٹیشن کیلئے ایک ارب 50 کروڑ روپے فراہم کرے گا۔اے ڈی بی نولانگ ڈیم کیلئے 5 کروڑ روپے دیگا۔ چین سکردو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 65 کروڑ روپے دیگا۔ کویت گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 21 کروڑ 40 لاکھ روپے فراہم کریگا۔ ترک ایگزم بینک نگدار ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 5کروڑ روپے دیگا۔ یورپی انویسٹمنٹ بینک ورسک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 74 کروڑ روپے فراہم کریگا۔یورپی یونین ورسک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 10 کروڑ روپے ، فرانس جاگراں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ آزاد کشمیر کیلئے 10کروڑ روپے ، سکردو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 10کروڑ روپے اور درگئی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 3 کروڑ روپے دیگا۔ جرمنی ورسک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے 9 کروڑ روپے ، امریکہ آزاد کشمیر میں نئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے بجلی کی ترسیل کیلئے 5 کروڑ روپے اور انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن داسو پراجیکٹ کے سٹیج ون کیلئے 5 ارب روپے دیگا۔اسی طرح امریکا نے گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا کی ڈیویلپمنٹ کیلئے 23 کروڑ 30 لاکھ روپے اور کرم تنگی ڈیم کیلئے 20 کروڑ روپے فراہم کردیئے ہیں۔