اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ، فیصل آباد کے صنعتکاروں نے دس سال کے ریکارڈ توڑ دئیے، صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں ہوئے اضافے کی وجہ سے آرڈرز پورے کرنا مشکل ہو گیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں
کرونا وائرس کی وبا کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بھارت کو بھی پیچھے چھوڑتی ہوئی 2020 میں تاریخ کی بلند سطح پر جاپہنچی اور رواں سال ملکی برآمدات 2156 ملین ڈالر کی بلند سطح پر جاپہنچیں، جو ملکی برآمدات کی گزشتہ دس سال کی سب سے بلند ترین سطح ہے،ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ایگزیکٹیو آفیسر عامر سلیمی کا ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرونا وائرس پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بہت سود مند ثابت ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ تقریباً سوا لاکھ لوگوں کو جاب آفر کی ہیں، جبکہ سوا ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ باہر سے آئی ہے اور 70 ارب روپے کی لوکل انویسٹمنٹ آئی ہے۔چیمبر آف کامرس کے صدر احتشام جاوید کا ملکی معیشت کی درست سمت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت الحمداللہ پاکستان اپنی ایکسپورٹ کی وجہ سے خطے میں سب سے آگے ہے، کرونا وائرس کی وبا کے باوجود ملکی برآمدات اکتوبر کے مہینے میں دو اعشاریہ ایک بلین ڈالر تھیں،
لیکن نومبر کی ایکسپورٹ میں پچھلے نو سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔دوسری جانب اگر سالانہ ریکارڈ کی بات کریں تو 2011 میں ملکی ایکسپورٹ 1533 ملین ڈالر رہی، جس میں زیادہ تر شیئر ٹیکسٹائل انڈسٹری کا تھا ۔اسی طرح 2012 کے دوران ملکی برآمدات 1896 ملین ڈالر رہیں،
جب کہ 2013 کے اندر ملکی برآمدات میں تھوڑی سی کمی آئی اور ملکی برآمدات 1796 ملین ڈالر رہیں، جبکہ 2014 کے اندر ایک بار پھر سے ملکی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور سالانہ ریکارڈ کے مطابق ملکی برآمدات 1958 ملین ڈالر رہی جب کہ 2015 میں ملکی
معیشت ڈگمگائی اور ملکی برآمدات 1659 ملین ڈالر رہیں۔اسی طرح 2016 میں ملکی برآمدات 1757، 2017 میں 1968 ملین ڈالر رہیں، لیکن 2017 میں برآمدات میں اضافے کے بعد 2018 جو الیکشن کا سال تھا اس میں پھر برآمدات میں کمی آئی اور ملکی برآمدات 1839 ملین ڈالر رہیں، لیکن الیکشن کے اگلے ہی سال 2019 میں ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا اور ملکی برآمدات 2011 ملین ڈالر کی سطح پر جاپہنچیں اور رواں سال ملکی برآمدات 2156 ملین ڈالر کی بلند سطح پر جاپہنچی ہے۔