اسلام آباد(آن لائن ) انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) پاکستان نے یورپی یونین میں باسمتی چاولوں کے لیے خصوصی جغرافیائی اشارے (جی آئی) حاصل کرنے کے بھارتی اقدام کے خلاف درخواست دائر کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی پی او پاکستان نے برسلز میں
موجود ایک بین الاقوامی لا فرم کے ذریعے ریگولیشن (ای یو) کی دفعہ 51 کے تحت مخالفت دائر کی۔مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے گزشتہ رات کی گئی ایک ٹوئٹ میں اس پیش رفت کی تصدیق کی، انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت پوری تندہی اور عزم کے ساتھ اس کیس کا دفاع کرے گی۔ ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ‘میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے یورپی یونین میں چاول کی برآمدات کے لیے باسمتی چاول کے خصوصی حقوق کی درخواست کی مخالفت میں درخواست دائر کردی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاول سے منسلک افراد کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم بھرپور تندہی اور عزم کے ساتھ اس کیس کا دفاع کریں گے۔جہاں بھارت بین الاقوامی سطح پر باسمتی چاول کی 65 فیصد تجارت کرتا ہے وہیں بقیہ 35 فیصد باسمتی چاول پاکستان پیدا کرتا ہے جو ملک کی سالانہ 80 کروڑ سے ایک ارب ڈالر برآمدات کے برابر ہے۔ آئی پی اور کے ایک عہدیدار نے کہا کہ یورپی کمیشن کے قواعد کے تحت کویء درخواست جب باضابطہ جنرل میں شائع ہوجائے تو اس کے 3 ماہ کے اندر مخالفت دائر کرنا ہوتی ہے، پاکستان نے اس مہلت کے ختم ہونے سے 2 روز قبل اپنی درخواست دائر کردی۔11 ستمبر کے یورپی یونین کے باضابطہ جنرل کے مطابق بھارت نے یورپی پارلیمنٹ کے ریگولیشن کے آرٹیکل 50 اور کونسل آن کوالٹی اسکیم فار ایگریکلچر پروڈکٹس کے تحت باسمتی چاولوں کے لیے جی آئی ٹیگ کی درخواست دی تھی۔تاہم 22 ستمبر کو پاکستانی حکومت نے یورپی یونین میں باسمتی چاول کے لیے جی آئی ٹیگ کے خصوصی حقوق حاصل کرنے کی درخواست کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔