نیویارک(این این آئی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر اداروں سے ملنے والی مالی مدد سے کورونا وائرس کے معاشی دھچکے سے پاکستان کو پہنچنے والا مالیاتی خطرہ کم ہوگیا ہے تاہم مالی خسارہ 2 ہندسوں کو چھو سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق موڈیز انویسٹر سروس نے کہا کہ باضابطہ شعبے کے قرض دہندگان کی جانب سے خاطر خواہ مالی اعانت سے پاکستان کے مالیاتی خطرات کم ہوئے ۔
موڈیز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے اعلان کردہ مالی محرکات ملک کا بجٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 9.5 سے 10 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ(آر ایف آئی) کے تحت ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی منظوری دی تھی۔اس کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے 58 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی امداد ملی تھی تا کہ کورونا وائرس کو روکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں میں مدد کی جائے۔مزید یہ کہ جی 20 قرض دہندگان نے پاکستان کے لیے باہمی قرضوں کے ریلیف کی بھی پیشکش کی تھی۔امریکا کی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ کورونا سے متعلق معاشی اثرات اور حکومت کی جانب سے 12 کھرب کے پیکج کی وجہ سے پاکستان کی مالی ضروریات میں اضافے کا امکان ہے۔موڈیز نے کہ کہ اسی طرح ہمیں حکومتی خسارہ مالی سال 2019 کے 8.9 فیصد کے بجائے مالی سال 2020 میں جی ڈی پی کے 9.5 10 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے باوجود اس کے کہ ریونیو میں اضافے نے رواں مالی سال کے ابتدائی نصف حصے میں مالی خسارہ کم کردیا تھا۔ریٹنگ ایجنسی نے مزید کہا کہ ’حکومت کے ریونیو میں گزشتہ برس کے مقابلے تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا۔ادارے نے حکومت کا عمومی قرض مالی سال 2019 میں 83 فیصد سے بڑھ کر جون 2020 میں 81 فیصد تک پہنچ جانے اور اس کے بعد والے سالوں میں اس میں بتدریج کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔موڈیز کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مالی استحکام کے لیے حکومت کے عزم سے مالی سال 2021 میں مالی خسارہ کم ہونے کی توقع ہے تاہم یہ جی ڈی پی کے 8 سے 8.5 فیصد تک رہے گا۔کثیر الجہت ترقیاتی بینکوں کی حالیہ مالیاتی اعانت سے پاکستان کے لیے ان کی فنڈنگ میں اضافہ ہوا ہے جس میں آئی ایف کی ایکسٹینڈ فنڈ فیسِلیٹی اور عالمی بینک کا ریوائٹلائیزنگ انوویشن، اسٹرینتھنگ ایجوکیشن پروجیکٹ شام ہے۔موڈیز کا مزید کہنا تھا کہ مالی سال 2020 میں ہم حکومت کی بیرونی مالیاتی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہم اضافی فنڈنگ کی توقع کرتے ہیں۔