جرمنی کی کمپنیوں کی پاکستان کی مارکیٹ میں گہری دلچسپی، خوشخبری سنا دی گئی

21  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) جرمنی کیلئے نامزد پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ جرمن کمپنیاں اب پاکستان کی مارکیٹ میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں لہذا پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو چاہیے کہ وہ جرمن کمپنیوں کے ساتھ روابط بڑھا کر ان کے ساتھ کاروبار، سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچر ز کے مواقع تلاش کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر تاجر برادری سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی یورپی یونین کی سب سے بڑی اکانومی ہے جس کے پاس اعلیٰ معیار کی ٹیکنالوجی و مشینری دستیاب ہے لہذا پاکستان جرمنی کے ساتھ قریبی تعاون فروغ دے کر اپنی معیشت کیلئے متعدد فوائد حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نجی شعبے کو اس سلسلے میں مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کے ساتھ برآمدات کو فروغ دینے کیلئے پاکستانی مینوفیکچررز کو اپنی مصنوعات کے معیار اور قیمت پر مزید بہتر توجہ دینا ہو گی۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ جرمنی کے ساتھ کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے اور چیمبر کے ساتھ کاروبار سے متعلقہ معلومات کا تبادلہ کرنے کی کوشش کریں گے تا کہ تاجر برادری جرمنی کے ساتھ ممکنہ کاروباری مواقعوں سے استفادہ حاصل کر سکے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید نے کہا کہ جرمنی پاکستان کیلئے برآمدات کی ایک بڑی مارکیٹ ہے تاہم تاجر برادری کو جرمنی اور یورپ کی مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کرنے کیلئے حکومتی تعاون کی ضرورت ہے لہذا جرمنی میں پاکستان کا سفارتخانہ اس سلسلے میں بھرپور تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکسٹائل، فارماسوٹیکلز اور آلات جراحی سمیت متعدد مصنوعات جرمنی کو برآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سفارتخانہ جرمنی میں میڈ ان پاکستان کو فروغ دینے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ برلن میں پاکستان کے سفارتخانے میں ٹریڈ آفیسر تعینات کیا جائے جو جرمنی کے ساتھ باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے تاجر برادری کے ساتھ تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تقریبا 6سالوں سے جرمنی اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطح پر دوروں کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا جس وجہ سے پاکستان کی تاجر برادری کو جرمنی کے ساتھ کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان اس طرف فوری توجہ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مینوفیکچررز کو جرمنی کیلئے تجارتی وفود میں شامل کیا جائے جس سے جرمنی کے ساتھ پاکستان کی برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جرمنی کو بھی ویزا آن ارائیول کی سہولت دینے پر غور کرے جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو بہتر کرنے کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر طاہر عباسی، نائب صدر سیف الرحمٰن خان، زبیر احمد ملک، میاں شوکت مسعود، احسن ظفر بختاوری، میاں وقاص مسعود، خالد چوہدری، محمد اسلم کھوکھر، نوید ملک اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و جرمنی کے مابین باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے بارے میں متعدد تجاویز دیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…