سرگودھا(این این آئی)سرگودھا میں بنک کے صارف سے فراڈ کے کئی واقعات سامنے آ گئے اور بنکوں میں اکاؤنٹ ہولڈرز کی چھان بین کے لئے لائنیں لگ گئیں جنہوں نے اپنے اپنے اکاؤنٹ کی اسسٹیٹمنٹ حاصل کر کے تفصیلات چیک کر کے اپنے اضافی کٹوتی کر کلیم داخل کرنے لگے۔کچہری بازار کے تاجروں کے کلیم بجھوا دیئے ہیں بنک عملہ نے فراڈ کی ذمہ داری قبول کر لی زرائع کے مطابق
سرگودھا شہر کے تجارتی مرکز کچہری بازار کے تاجروں محمد شہزاد،شیخ نعیم طاہر وغیرہ نے حامد علی شاہ روڈ پر قائم ایک بنک کی اسلامک برانچ میں اکاؤنٹ کھولے اور گزشتہ سال بنک عملہ کی ترغیب پر اسی بنک سے پانچ پانچ لاکھ مالیت کی آئی جی آئی پالیسی حاصل کی جس کی سالانہ 50 ہزار قسط کی کٹوتی ہے گزشتہ سال 50 ہزار کی پہلی قسط کاٹی گئی اور امسال بنک کے ہیڈ کوارٹر دونوں صارفین سمیت متعدد اکاونٹ سے 0999 کوڈ کے ذریعے آئی جی آئی کے دس فروری کو 50 ہزار روپے اکاؤنٹ سے نفی کر لئے گے لیکن اسی عملہ ہیڈ کوارٹر نے اسی کوڈ 0999 کے ذریعے اگلے روز 11 فروری کا دوبارہ پالسی قسط پچاس ہزار نفی کر لئے جس کی ہلپ لائن رابطہ کے باوجود بنک صارفین مطمن نہ ہوا اور اسسٹیٹمنٹ حاصل کرنے پر اس انوکھے فراڈ کا انکشاف ہواتو ان کے دوستوں سمیت تمام بنکوں کے صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور معلوم کرنے پر دوسرے صارف شیخ نعیم طاہر کے ساتھ بھی یہی فراڈ سامنے آ گیا۔بنک صارفین کا کہنا ہے کہ ہم نے کبھی بنکوں کے اکاؤنٹس کا حساب کتاب نہیں رکھا اس طرح کے فراڈ کے واقعات کہاں کہاں کس کس کے ساتھ ہوئے ایس کا اندازہ کرنا مشکل ہے اس لئے وہ اپنے اپنے بنکوں سے رابطہ کر کے چیک اینڈ بیلنس میں مصروف ہیں جن کی پڑتال پر فراڈ کے مزید انکشافات متوقع ہیں۔