ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے بہتر حکومت کو کیا کرنا چاہیے جس ملکی معیشت بہتر ہو جائے گی ؟ مشورہ دیدیا گیا

datetime 11  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے سے بہتر ہے کہ حکومت مشکل فیصلے خود کر لے۔ایک انٹرویومیں اسٹیٹ بینک کی سابق گورنر اور سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان میں گورننس کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب نہیں جا رہی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے بجائے ہمیں خود آئی ایم ایف کی طرح کے پروگرام ترتیب دینے چاہئیں اگر ہم نے اپنی معیشت کو درست کرنا ہے تو مشکل فیصلے کرنا پڑیں گے۔ ہمیں کیا ضرورت ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جا کر مشکلات کا سامنا کریں اس سے اچھا تو ہم اپنے پروگرام ترتیب دے دیں۔ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے سے مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے، اگر بنیادی افراط زر پر قابو پالیں تو مہنگائی پر کسی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔مہنگائی بڑھنے سے عام آدمی کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری برآمد بڑھیں گی تو ہم برآمد کریں گے تاہم ایسا نہیں ہو رہا۔ سرمایہ دار پریشان ہیں پاکستان میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سرمایہ دار پاکستان میں آنے سے گھبراتے ہیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہاٹ منی کو صرف روپیہ کی قیمت میں اضافے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ وقتی بہتری کا باعث بنتا ہے۔ٹیکس جمع کرنے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی کی جانب سے بہت اچھا کام کیا گیا ہے اور اگر اس پر اسی طرح کام جاری رہا تو معیشت پر بھی اچھے اثرات پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بحالی کیلئے حکومت کو ہر ادارے کیلئے معاشی اصلاحات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں توانائی اور گیس سیکٹر کو بہتر کرنے کے لیے سرمایہ لگانا پڑے گا یا پھر ان کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑے گا ورنہ یہ ادارے مزید متاثر ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…