منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

ٹیکسز کی شرح زیادہ ہونے سے ٹیکس چوری،کرپشن اور سمگلنگ میں اضافہ ہو رہا ہے، انتہائی دھماکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 9  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ نے آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو ہدف پورا کرنے کیلئے ٹیکسز بڑھانے کے اصرار کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام سے معیشت مزیدگر جائے گی جہاں سے اسکی واپسی ممکن نہیں ہو سکے گی۔ پاکستان میں موجودہ 17% سیلز ٹیکس ہمسایہ ممالک انڈیا، ملائشیا، تھائی لینڈ، اندونیشیاکے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،

زیادہ شرح ہونے سے ٹیکس چوری، کرپشن اور سمگلنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ٹیکس آمدن بڑھانے کے لئے ایف بی آر کی استعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی شرح میں کمی کی جایت تاکہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو سکے۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ آج اتوار کے دن دئے گئے ظہرانے کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ۳۱ مارچ تک وصولی مشکل ہدف ہے لیکن آئی ایم ایف کے کہنے پر اس ہدف کو پورا کرنے کیلئے ٹیکسز بڑھانے کا کوئی بھی فیصلہ کسی بھی سیکٹر کے لئے قابل قبول نہیں ہو گا۔ ٹیکسز کی تعداد اور زیادہ شرح ہونے کی وجہ سے پہلے ہی ہر طبقہ مشکلات سے دوچار ہے جس کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،تمام انڈسٹریز پر جی آئی ڈی سی کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔ وائس چیئرمین ناصر حمید خان نے کہا کہ ٹیکسوں کی تعداد میں کمی اور ٹیکس اصلاحات سے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ ممکن ہے اورٹیکس نیٹ میں اضافہ سے ہی حکومت کی ریونیو میں اضافہ ہو گا جس سے ملک کو بیرونی قرضوں سے نجات ملے گی۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت مالی بحرا ن کے باعث آئی ایم ایف جیسے اداروں سے ان کی شرائط پر قرضے حاصل کرتی ہے جس کے باعث انڈسٹریز اور تاجر برادری پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیلئے آئندہ بجٹ میں بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی اور صنعتوں کو بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی اور ٹیکسوں میں بھی کی جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…