منگل‬‮ ، 13 مئی‬‮‬‮ 2025 

بینکوں کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل زوال کا شکار

datetime 9  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ 7 ماہ سے مسلسل بلندی کی جانب گامزن ہیں اور جنوری میں یہ 2 سال کی بلندترین سطح 12.27 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں۔ اس کے برعکس کمرشل بینکوں کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر گذشتہ 6 ماہ سے مسلسل زوال کا شکار ہیں اور ان میں مستقل کمی واقع ہورہی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 17 اگست 2019 کو بینکوں کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 7.36 ارب ڈالر تھے۔

31 جنوری 2020 کو ان ذخائر کا حجم 6.37 ارب ڈالر تھا۔ اس طرح ذخائر کی مالیت میں تقریبا ایک ارب ڈالر یا 13.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ غیرملکی زرمبادلہ کا یہ حجم 14 ماہ کی کم ترین سطح پر تھا۔ماہرین کے مطابق کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل گراوٹ کی وجہ گذشتہ برس جون سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 6 فیصد کمی اور بینکوں میں رکھے گئے فارن کرنسی ڈپازٹس پر برائے نام کے مقابلے میں روپے پر منحصر ڈپازٹس پر ریٹرن کی بلند تر شرح ہے۔اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ماضی قریب میں کمرشل بینکوں کو 2 ارب ڈالر کا قرضہ دیے جانے کے بعد انھیں (کمرشل بینکوں کو)درآمدات پر 100 فیصد پیشگی ادائیگی کی اجازت دینے، ٹیکس ریٹرن کے نان فائلرز کو ایک سال قبل فارن کرنسی اکاؤنٹ کھولنے سے روکنے کا فیصلہ بھی وجہ بنا۔علاوہ ازیں نان فائلرز نے ان افواہوں کے بعد کہ زرمبادلہ کو ترستی حکومت درآمدی ادائیگیوں اور قرضوں کی واپسی کے لیے ان کے فارن کرنسی ڈپازٹس اپنے قبضے میں لے سکتی ہے، اپنی جمع شدہ غیرملکی کرنسیاں نکلوالیں۔ ان کے علاوہ بھی کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے کئی اسباب تھے۔ایک معروف بینک کے اہلکار کے مطابق اسٹیٹ بینک نے حالیہ مہینوں کے دوران کمرشل بینکوں کو 2 ارب ڈالر واپس کیے، مگر اس سے قبل مرکزی بینک نے کمرشل بینکوں سے ان کے تقریبا تمام زرمبادلہ کے ذخائر ادھار لے لیے تھے۔

ٹارس سیکیورٹیز کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ مصطفی مستنصر نے اس ضمن میں بتایاکہ کمرشل بینک اپنے پاس موجود غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر سے درآمدات پر پیشگی ادائیگیاں کرتے ہیں۔ مرکزی بینک نے کمرشل بینکوں کو مرحلہ وار 100 فیصد تک پیشگی ادائیگیاں کرنے کی اجازت دی تھی۔ جس کے بعد بینک مشنیری، پلانٹ اور خام مال کی درآمد پر نومبر میں 10 ہزار ڈالر، دسمبر میں 50فیصد اور اب 100 فیصد تک پیشگی ادائیگی کرسکتے ہیں۔جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ریسرچ حسین حیدر نے بتایاکہ دسمبر 2017 سے جون 2019 کے درمیان جب روپیہ اور ڈالر کے درمیان مساوات مبادلہ انتہائی طیران پذیر تھی اور روپیہ 55فیصد قدر کھوچکا تھا، مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہورہے تھے جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر وسیع ہورہے تھے۔ اب صورتحال برعکس ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…