فیصل آباد (آن لائن)یو ٹیلیٹی اسٹورز پر چینی دستیاب نہیں ، اوپن مارکیٹ میں چینی کی 85روپے فی کلو ہوگئی ،جبکہ آٹے کا معیار ٹھیک نہ ہونے کیساتھ ستر فیصد تک اشیائے خورونوش بھی دستیاب نہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کی اکثریت عام مارکیٹ سے مہنگے داموں اشیائے خوردونوش خریدنے پر مجبور ہو گئی ۔
ضلعی انتظامیہ منصوعی مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ،فیصل آباد آٹے کے چار طرح کے ریٹ چکیوں پر آٹا 45سے 65روپے فی کلو۔ آن لائن کے مطابق شہر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر گزشتہ کئی روز سے 68 روپے کلو والی چینی دستیاب نہیں تاہم 805 روپے کے حساب سے دستیاب 20 کلو کے سرخ آٹے کا معیار بھی ٹھیک نہیں جبکہ رہی سہی کسر اشیائے خورونوش کی نایابی اور عام مارکیٹ کے برابر قیمتوں نے پوری کر دی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی اکثریت یوٹیلیٹی اسٹورز پر سستی اشیائے خوردونوش کی تلاش میں خوار ہو رہی ہے۔ جبکہ اوپن میں مارکیٹ میں چینی 85روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے، آٹے ریٹ بھی شہر بھر مختلف ہیں جن چکیوں سرکاری گندم ملی رہے وہ آٹا 45روپے جن کو گند م نہیں ملی رہے وہ آٹا 60سے 65روپے کلو کے حساب سے فروخت کر رہے ہیں ضلعی انتظامیہ منصوعی مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو 6 ارب روپے کا خصوصی پیکج دیا لیکن گھی، چینی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافے سے مسائل آنے پر اشیائے خورونوش کی دستیابی مشکل ہو گئی ہے تاہم شہریوں کو سستا آٹا اور بنیادی اشیائے خورونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے خورونوش کی 70 فیصد تک عدم دستیابی سے سیل کا مقررہ ہدف بھی پورا نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے انتظامیہ نے 80 سے زائد چھوٹے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کر دئیے ہیں۔