ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

2014ء سے 2019ء تک بھارت سے کتنے سو ارب کی اشیاء درآمد کی گئیں؟ اعداد و شمار سامنے آ گئے

datetime 3  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کوبتایاگیا ہے کہ سال 2014-19 تک پاکستان نے بھارت سے 137 ارب 91 کروڑ سے زائد کی اشیاء درآمد کیں،بھارت کو 9 ہزار 275 میٹرک ٹن چینی اور ایک ہزار میٹرک ٹن گندم  برآمد کی گئی، 2017 کی مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری ہونا باقی ہے،مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد حتمی نتائج جاری ہوں گے۔

پیر کو سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں بتایاگیا کہ سال 2014-19 تک پاکستان نے بھارت سے 137 ارب 91 کروڑ سے زائد کی اشیاء درآمد کیں، گزشتہ 5 سال میں  4 لاکھ 71 ہزار میٹرک ٹن سے زائد ٹماٹر اور تین ہزار 129 میٹرک ٹن آلو بھارت سے درآمد کیے گئے، گزشتہ سال میں 4 ہزار 830 میٹرک ٹن لہسن اور ایک ہزار 521 میٹرک ٹن ادرک بھی بھارت سے درآمد کیا گیا۔ وزارت تجارت کے مطابق بھارت سے اس دوران درآمد کی گئیں 13 اشیاء میں ٹماٹر، آلو، ادرک،مرچ لہسن، بھنڈی اور دیگر شامل ہیں،سال 2014-19 کے دوران پاکستان نے بھارت کو 3 ارب 99 کروڑ کی اشیاء برآمد کی گئی۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو برآمد کی اشیاء  میں چینی، گندم، اناردانہ چھوہارے جڑی بوٹیاں سمیت 13 اشیاء شامل ہیں۔وزارت تجارت نے بتایاکہ بھارت کو 9 ہزار 275 میٹرک ٹن چینی اور ایک ہزار میٹرک ٹن گندم  برآمد کی گئی۔وزارت منصوبہ بندی نے تحریری جواب میں بتایاکہ سال 2017 کی مردم شماری میں 2لاکھ فوجی اور 44 ہزار سویلین اہلکاروں نے ڈیوٹی دی،سال 2017 کی مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری ہونا باقی ہے،مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد حتمی نتائج جاری ہوں گے۔

وزیر انچارج برائے وزیراعظم آفس نے تحریری جواب میں بتایاک ہمالی سال 2016_17 اور 2017- 18 میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 19 اعشاریہ 1 فیصد اور 26 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا،مالی سال 2018 – 19 میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 51 اعشاریہ 1 فیصد کمی ہوئی،رواں مالی سال کے 6 ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری  میں 68 اعشاریہ 3 فیصد اضافہ ہوا،رواں مالی سال کے دوران مشرقی یورپی بلاک کو برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 5 فیصد اضافہ ہوا،

وزیر انچارج برائے وزیراعظم آفس نے کہاکہ گزشتہ دور حکومت میں وزیر اعظم ہاوس کے ملازمین کی تعداد 524 تھی،وزیر اعظم عمران خان کے دور میں 174 ملازمین کو سرپلس قرار دیا گیا،وزیراعظم ہاوس کے موجودہ عملہ کی تعداد 350 ہے،بتایاگیاکہ جون 2013 سے دسمبر 2019 تک 12 ارب 52 کروڑ امریکی ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی،وزیراعظم آفس کی گاڑیوں کی نیلامی سے 2 کروڑ 17 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی،گاڑیوں کی نیلامی کے اشتہارات کا بل ابھی تک وزیراعظم آفس کو نہیں بھجوایا گیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…