بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ، تاجروںو صنعت کاروں نے 10فروری سے ہڑتال کا اعلان کردیا، بڑے بحران کا خدشہ

30  جنوری‬‮  2020

فیصل آباد (آن لائن) انڈسٹری کی بجلی کے فی یونٹ میں 8روپے اضافہ ، تاجر اورصنعتکار تنظیموں سراپا احتجاج، شہر کی تمام تاجر اور صنعتکار تنظیموں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے پلیٹ فارم سے بجلی اور گیس کے مسائل کے خلاف 10فروری سے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

 

جبکہ اس سلسلہ میں بات چیت کیلئے مکمل طور پر بااختیار مشترکہ ایکشن کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق اس بات کا اعلان فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے شہر بھر کی سو سے زائد تاجر تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ تمام تاجر اور صنعتکار تنظیمیں اس بات پر متفق ہیں کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے اور ٹیکس کے مسائل کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات میں کسی قسم کا کاروبار کرنا ممکن ہی نہیں ۔ وہ اس سلسلہ میں وزیر اعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی نمائندوں کو بھی اس حوالے سے اپنی تشویش سے آگاہ کر چکے ہیں۔ مگر کوئی بھی حکومتی عہدیدار ان مسائل کو سمجھنا ہی نہیں چاہتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے سٹریٹ پاور رکھنے والی تاجر تنظیموں کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے خیرات نہیں مانگ رہے، بجلی کے ریٹ چار گنا بڑھ چکے ہیں اور اگر اس سلسلہ میں مزید مسائل پیدا کئے گئے تو اس سے قبل بھی ہڑتال شروع کی جا سکتی ہے ، دسمبر میں اُن کا بجلی کا بل 18روپے یونٹ تھا جبکہ جنوری کا بل 26روپے فی یونٹ کے حساب سے آیا ہے۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہر اجلاس میں انرجی کے مسائل کو اٹھایا اور انہوں نے قبل از وقت ہی خبردار کیا تھا کہ اگر اس سلسلہ کو روکا نہ گیا تو خاص طو رپر چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعتی اور کاروباری ادارے بہت جلد بند ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ حکومتی اقدامات کو تاجر اور انڈسٹری کش قرار دیتے ہوئے کہ کہ ان کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اور اس سلسلہ میں مکمل تحریک چلانا پڑی تو اس سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا ۔

فیصل آباد ملکی سطح پر چلنے والی تحریک کو بھی لیڈ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشترکہ ایکشن کمیٹی کے مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا تو یہ ہڑتال کی کال فوراً واپس لے لی جائے گی۔ 31جنوری تک واجب الادا بجلی کے بلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں فیسکو چیف سے بات کی جائے گی اور ان کی ادائیگی کی تاریخ کو بھی دس فروری تک بڑھوایا جائے گا۔ سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور نے ٹیکسٹائل پالیسی کے حوالے سے بتایا کہ اُن کی پالیسی پر عمل درآمد کی وجہ سے ہی پاکستان تحریک انصاف کو فیصل آباد سے کامیابی ملی۔

انہوں نے بتایا کہ جب تک انہیں لیڈر سمجھا گیا لوگوں کے مسائل ہوتے رہے مگر جیسے ہی وہ لیڈر آگے جو گزشتہ بیس سالوں سے پاکستان کی پالیسیاں بناتے رہے ہیں اس کا نتیجہ آج آپ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تمام نا اہل وزیروں اور مشیروں کو فوری طور پر برطر ف کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ پی ٹی آئی کو اُن کی ٹیکسٹائل پالیسی کی وجہ سے فیصل آباد سے کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے زیر و ٹالرنس کی پالیسی چاہتے ہیں۔

جو بھی وزراء قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ہیں ان کو فی الفور فارغ کیا جائے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو موجودہ معاشی حالات مزید ابتر ہوں گے اور مارچ میں ہماری برآمدات میں مزید دس فیصد کی کمی ہو جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کے نفاذ کے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ 72گھنٹوں میں ری فنڈ ادا کر دیئے جائیں گے مگر ابھی تک صرف ستمبر اور اکتوبر 2019کے ری فنڈ اداکئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ افراد کے پچھلے تین ماہ اور آنے والے تین ماہ کے ری فنڈ کی مد میں اُن کا 25فیصد سرمایہ بلاک ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلہ پر پر زور احتجاج ہونا چاہیے۔ نائب صدر بلال وحید شیخ نے بھی کہا کہ مشترکہ ایکشن کمیٹی کو ہر طرح کی سپورٹ دی جائے گی تاہم انہوں نے ان معاملات پر شہر بھر کی تاجر اور صنعتکار تنظیموں میںمکمل اتحاد پر بھی زور دیا۔ اس سے قبل تمام تاجر اور صنعتکار تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ہڑتال سمیت انتہائی اقدام اٹھانے پر زور دیا اور کہا کہ قیمتوں میں اضافے کی واپسی کے فیصلے سے کم پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

دریں اثناء مشترکہ ایکشن کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جس کے چیئرمین میاں نعیم احمد ہوں گے جبکہ اس کے ممبران میں ملک عارف احسان، حافظ احتشام جاوید، میاں آفتاب احمد، سہیل پاشا، نوید گلزار، چوہدری محمد نواز، وحید خالق رامے، شاہد رزاق سکا، محمد اسلم بھلی، نصیر یوسف وہرہ، تنویر ریاض، ندیم اشفاق پوری، ریاض الحق ،مغیث کھوکھر اور مرزا شفیق احمد بھی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…